افغان مہاجرین: بین الاقوامی کانفرنس اسلام آباد میں منعقد ہو گی

فوٹو: فائل


اسلام آباد: پاکستان افغان مہاجرین سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس 17-18 فروری کو منعقد کرے گا۔ کانفرنس کا عنوان ’’پاکستان میں افغان مہاجرین کی موجودگی کے 40 سال، یکجہتی کے لیے ایک نئی شراکت داری‘‘ رکھا گیا ہے۔

“چار دہائیوں سے پاکستان نے لاکھوں افغان مہاجرین کو پناہ دے رکھی ہے”

ہم نیوز کے مطابق یہ بات ترجمان دفتر خارجہ نے جاری کردہ اعلامیہ میں بتائی ہے۔ کانفرنس پاکستان میں اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین کے تعاون سے 17 اور 18 فروری کومنعقد ہوگی۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں منعقد ہونے والی بین الاقوامی کانفرنس کا افتتاح وزیراعظم عمران خان کریں گے۔

ہم نیوز کے مطابق بین الاقوامی کانفرنس میں اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین، وزرا، تقریباً 20 ممالک کے اعلیٰ حکام و مندوبین، اقوام متحدہ کے اعلیٰ حکام، ترقیاتی بینک کے نمائندگان اور سول سوسائٹی کے نمائندےشرکت کریں گے۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بین الاقوامی کانفرنس میں افغانستان کے مہاجرین کی رضاکارانہ وطن واپسی کے حل پرتبادلہ خیال کیا جائے گا۔کانفرنس میں افغان مہاجرین کی صورتحال اور درپیش چیلنجوں پربھی بات ہوگی۔

ہم نیوز کے مطابق دفتر خارجہ نے اس توقع کا اظہار کیا ہے کہ بین الاقوامی کانفرنس کے انعقاد سے اقوام متحدہ کے عالمی معاہدے برائے مہاجرین کی کوششوں کو تقویت ملے گی۔

کانفرنس کا انعقاد ایک ایسے موقع پر ہورہا ہے کہ جب افغانستان میں امن کی کوششیں آگے بڑھ رہی ہیں اور افغان مہاجرین کے 40 سال مکمل ہورہے ہیں۔

امریکہ نے افغان جنگ کے حقائق چھپائے، خفیہ دستاویزات میں انکشاف

کانفرنس میں پاکستان کی طرف سے نرمی، فراخدلی اور میزبانی کی مثالی کوششوں کو اجاگر کرنے کا بھی موقع ملے گا جو پاکستان نے دنیا کی سب سے بڑی مہاجرین کی آبادی کی میزبانی کے لیے کی ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق کانفرنس مہاجرین پر مثبت بیانیہ تشکیل دینے میں مدد گار ثابت ہوگی اورخاص طور پر ایک ایسے وقت میں جب کہ ان پر سرحدیں بند کی جارہی ہیں اورلاکھوں افراد کو قوم پرستی و نظریاتی دکھاوے کے لیے بے وطن کیا جارہا ہے۔

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے سات ماہ قبل بھوربن میں لاہور پراسیس کے نام سے منعقدہ افغان امن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ افغان بحران کی وجہ سے پاکستان بہت متاثر ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پرامن اور خوشحال افغانستان خطے کے مفاد میں ہے۔ انہوں نے واضح کیا تھا کہ الزام تراشی کا کھیل کسی کے بھی مفاد میں نہیں ہے۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان میں امن کا خواہاں ہے اور وہ لاکھوں افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ افغانستان کے حل کے لیے پاکستان اپنا کردار بھی ادا کررہا ہے۔

پاکستان مزید مہاجرین کی میزبانی کا متحمل نہیں ہوسکتا، وزیراعظم 

مخدوم شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کو الزام تراشی کے ماحول سے نکلنا ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ مشترکہ دشمن نے دونوں ممالک کے دوطرفہ تعلقات کو بہت نقصان پہنچایا ہے۔


متعلقہ خبریں