حکومتی کمیٹی، ق لیگ کے درمیان مذاکرات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی


لاہور: پاکستان تحریک انصاف کی کمیٹی اور اتحادی جماعت پاکستان مسلم لیگ ق کے درمیان ہونے والے مذاکرات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے۔

ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا کہ حکومتی کمیٹی نے مسلم لیگ ق کے تمام مطالبات تسلیم کر لیے ہیں جس کے تحت مرکز اور پنجاب میں حلیف جماعت کو ترقیاتی فنڈز جلد جاری کردیے جائیں گے۔

ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ق کے وزراء اپنی وزارتوں کے معاملات میں بااختیار ہوں گے، تاہم کسی بھی قابل اعتراض آفیسر کی تقرری پر تحریک انصاف اعتراض کرسکے گی۔

مزید پڑھیں: ن اور ق لیگ کے رابطے پنجاب حکومت گراسکتے ہیں، رانا ثنااللہ کا انکشاف

ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے اعتراض کی صورت می مسلم لیگ ق متعلقہ وزارت میں تعیناتی کے لیے نئے آفیسر کا نام دینے کی پابند ہوگی۔ مسلم لیگ ق اپنے متعلقہ اضلاع میں عوامی مسائل کے حل کے لیے باآختیار ہوگی۔

ذرائع نے بتایا کہ بیوروکریسی کی تعیناتی مختلف کمیٹیوں میں نمائندگی اور حکومتی اداروں میں نمائندگی میں ق لیگ کی تجاویز پر عمل کیا جائے گا۔

اسی طرح وفاق کے معاملات پر وزیر دفاع پرویز خٹک اور وزیر منصوبہ بندی اسد عمر عمل کرائیں گے، جبکہ پنجاب کے معاملات پر وزیراعلیٰ پنجاب عثمان اور گورنر پنجاب چودھری سرور خان عمل درآمد کرانے کے پابند ہوں گے۔

مزید پڑھیں: حزب اختلاف میں اتنا دم نہیں پنجاب حکومت تبدیل کر سکیں، ترجمان پنجاب حکومت

ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا کہ ترقیاتی فنڈز کے معاملہ پر دونوں جماعتوں کے درمیان فالو اپ میٹنگ آئندہ دو روز میں اسلام آباد میں ہوگی۔

کیال رہے کہ حکومتی ٹیم سے مذاکرات کے بعد پاکستان مسلم لیگ  کے سینئر رہنما اور پنجاب اسمبلی میں اسپیکر چوہدری پرویز الٰہی نے کہا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کی قیادت، نیت اور کوشش پر کوئی شک نہیں  ہے،تاہم طریقہ کار بہتر بنانے کے لیے سب مل کر کوشش کریں گے۔

حکومتی اور اتحادی مذاکراتی ٹیموں کی ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں اور معاملات طے پاگئے ہیں، حکومتی ٹیم کی آمد پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔


متعلقہ خبریں