چینی کی برآمد پر پابندی عائد کر دی گئی

مشیر خزانہ کی زیرصدارت ای سی سی کا اجلاس آج ہو گا

فوٹو: فائل


اسلام آباد: اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے فوری طور پر چینی کی برآمد پر پابندی عائد کر دی۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس مشیر خزانہی ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں چینی کی برآمد پر پابندی کا فیصلہ ملک میں چینی کی بڑھتی ہوئی قیمت پر قابو پانے کے لیے کیا گیا۔

اجلاس میں ہدایت کی گئی کہ ملک میں ضرورت کے مطابق چینی کے وافر ذخائر موجود ہیں اور وزارت صنعت و پیداوار چینی کی قیمت اور دستیابی کو مانیٹر کرے گی۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ چینی کی درآمد کی ضرورت پڑنے پر وزارت صنعت و پیداوار فوری رجوع کرسکتی ہے۔ چینی کی ذخیرہ اندوزی اور مصنوعی قلت کر کے قیمتیں بڑھانے کی حوصلہ شکنی کی جائے گی۔

اس سے قبل ہونے والے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں ملک میں آٹے کی قلت کے باعث 3 لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کی منظوری دی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں 846 پوائنٹس کی کمی

ای سی سی اجلاس میں پنجاب اور پاسکو کو اپنے ذخائر سے گندم فوری ریلیز کرنے کی ہدایت بھی جاری کی گئی تھی۔ ترجمان وزارت خزانہ کے مطابق پنجاب اور پاسکو کے گندم جاری کرنے سے آٹا کی قلت پر قابو پانے میں مدد ملے گی جبکہ درآمد شدہ گندم کی پاکستان آمد 31 مارچ تک مکمل ہو گی۔

اجلاس میں اس بات پر مشاورت کی گئی تھی کہ یوکرائن سے گندم جلد پاکستان لائی جا سکتی ہے جبکہ آسٹریلیا اور امریکہ سے گندم آنے میں 50 دن سے زیادہ کا عرصہ درکار ہو گا۔

یہ بھی پڑھیں غریب، تنخواہ دار طبقے کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے حکومت ہر حد تک جائے گی، وزیراعظم

ذرائع کا کہنا تھا کہ گندم لے کرآنے والے بحری جہازوں کے لیے کیماڑی بندرگاہ پر جگہ مختص کروانے کے لیے اقدامات شروع کر دیے گئے ہیں۔


متعلقہ خبریں