بلاول بھٹو نے آئی ایم ایف کے ساتھ مالیاتی معاہدے پر نظر ثانی کا مطالبہ کر دیا

بلاول بھٹو نے آئی ایم ایف کے ساتھ مالیاتی معاہدے پر نظر ثانی کا مطالبہ کر دیا

فوٹو: فائل


اسلام آباد: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ساتھ مالیاتی معاہدے پر نظرثانی کا مطالبہ کر دیا۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آج پھر پارلیمان کا غلط استعمال کیا گیا اور پی ایم ڈی سی کے بل پر حزب اختلاف کو بات ہی نہیں کرنے دی جا رہی۔ اگر حکومت نے صدر ہاؤس کے ذریعے قانون سازی کرنی ہے تو پارلیمان کو بند کر دیں۔

انہوں ںے کہا کہ حکومت زبردستی پی ایم ڈی سی کا بل پاس کروانا چاہتی ہے اور اس پر طلبا کو تحفظات ہیں تاہم اسپیکر کا عہدہ صیحح طریقے سے استعمال ہونا چاہئے۔ پی ایم ڈی سی پر قومی اسمبلی میں سخت مؤقف اختیار کیا گیا ہے۔

مہنگائی پر بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ قومی مسائل اور مہنگائی پر قومی اسمبلی میں بحث کروانا ہو گی جبکہ حکومت کو معاشی صورتحال اور مہنگائی پر مکمل طور پر بات کرنا چاہیے۔

آئی جی سندھ کے معاملے پر ہونے والے مسئلے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انسپیکٹر جنرل (آئی جی) سندھ کے معاملے پر وفاق جان بوجھ کر غلط طریقہ کار استعمال کر رہا ہے اور سندھ میں امن و امان کی صورتحال آئی جی کے عہدے کی وجہ سے متاثر ہو رہی ہے۔ مجھے امید ہے وزیر اعظم آئی جی سندھ کا معاملہ اسی ہفتے حل کرلیں گے۔

یہ بھی پڑھیں رئیل اسٹیٹ سیکٹر کا گلا گھونٹا گیا تو ملکی معیشت کا پہیہ رک جائے گا، فردوس عاشق

چیئرمین پیپلز پارٹی نے آئی ایم ایف کے ساتھ مالیاتی معاہدے پر نظرثانی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ بجٹ پی ٹی آئی ایم ایف کا تھا جبکہ حکومت نے اپنے بڑے ادارے آئی ایم ایف کے حوالے کردیے ہیں۔

حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ عوام کے بارے میں سوچیں کیونکہ عوام مہنگائی اور بے روزگاری کی وجہ سے پس کر رہ گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں چینی کی برآمد پر پابندی عائد کر دی گئی


متعلقہ خبریں