پنجاب حکومت نے پہلی ششماہی میں 185 ارب روپے ٹیکس اکٹھا کر لیا

پنجاب حکومت نے پہلی ششماہی میں 185 ارب روپے ٹیکس اکٹھا کر لیا

فوٹو: فائل


لاہور: پنجاب حکومت نے 6 ماہ میں 185 اعشاریہ 8 ارب روپے صرف ٹیکس کی مد میں اکٹھا کر لیا تاہم ٹیکس ہدف سے کم اکٹھا ہوا۔

پنجاب کے مالی معاملات بہتر ہونے لگے اور ٹیکس اکھٹا کرنے میں پنجاب حکومت سب پر بازی لے گئی۔ آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑے صوبے میں گزشتہ مالی سال کی نسبت اس بار پہلی ششماہی میں 27 فیصد زیادہ ٹیکس اکٹھا کر لیا گیا۔

صوبائی حکومت نے مالی سال 20-2019 کے لیے ریونیو کلیکشن کی مد میں 388 ارب روپے کا ہدف مقرر کیا تھا جو گزشتہ برس کے مقابلے میں 42 فیصد زیادہ تھا۔

محکمہ خزانہ کی دستاویزات کے مطابق پنجاب ریونیو اتھارٹی نے 20 فیصد اضافے کے ساتھ 52 ارب روپے، بورڈ آف ریونیو نے 6 فیصد اضافے کے ساتھ 35 اعشاریہ 6 ارب، ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ نے 2 فیصد اضافہ کے ساتھ 16 اعشاریہ 5 ارب روپے اکٹھے کیے۔

حکومت کو ہائیڈل پرافٹ کی مد میں 6 ارب روپے بھی موصول ہوئے، وفاق کی جانب سے 31 جنوری 2020 تک 684 اعشاریہ 5 ارب این ایف سی ایوارڈ کے تحت وصول ہوئے، پچھلے مالی سال میں وفاق نے پنجاب کو 31 جنوری تک 504 اعشاریہ 7 ارب کی ادائیگی کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں اسٹاک مارکیٹ میں 417 پوائنٹس کا اضافہ

محکمہ خزانہ کا کہنا ہے کہ ریونیو کلیکشن کا سلسلہ اسی طرح چلتا رہا تو حکومت مقررہ اہداف با اسانی حاصل کر لے گی۔

واضح رہے کہ اس وقت عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کا وفد پاکستان میں موجود ہے جس کے پاکستان کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں اور آئی ایم ایف نے پاکستان کی ٹیکس وصولیوں پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے خدشہ ہے کہ آئی ایم ایف پاکستان سے مزید ٹیکس لگانے کا مطالبہ کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں حکومت ٹیکس بڑھانے کے لیے بڑی مچھلیوں کو پکڑے، سراج قاسم تیلی

ذرائع کے مطابق ایف بی آر ٹیکس محصولات کے ہدف میں ایک بار پھر کمی کی درخواست کرے گا کیونکہ ٹیکسوں کی شرح میں اضافہ سے مہنگائی میں اضافے کا امکان ہے۔


متعلقہ خبریں