معروف قانون دان اور سماجی کارکن عاصمہ جہانگیر کی دوسری برسی آج

معروف قانون دان اور سماجی کارکن عاصمہ جہانگیر کی دوسری برسی آج

انسانی حقوق کی سرگرم کارکن اور معروف قانون دان عاصمہ جہانگیر کو دنیا چھوڑے دو برس بیت گئے۔

معاشرے میں خواتین کے کردار، جرات اور بہادری کا تذکرہ ہو تو پاکستان میں عاصمہ جہانگیر کا نام سرفہرست ہوتا ہے۔

ظلم، نا انصافی اور انسانی حقوق کی پاسداری کیلئے صدائے حق بلند کرنے والی عاصمہ جہانگیر 27 جنوری 1955 کو لاہور میں پیدا ہوئیں اور زمانہ طالب علمی میں ہی نامساعد حالات میں دو ٹوک موقف اور مشکل صورت حال میں آزادی رائے کی بدولت شہ سرخیوں میں آ گئیں۔

یہ بھی پڑھیں: معروف قانون دان عاصمہ جہانگیر کی پہلی برسی

عاصمہ جہانگیر نے وکالت کا شعبہ اختیار کیا تو زندگی بھر ملزم کو دفاع کا حق دلانے کے مسلمہ اصول پر قائم رہیں۔

ممتاز قانون دان نے ہمیشہ جمہوریت کی بحالی کیلئے کام کیا اور اداروں کی سیاسی مداخلت پر تنقید کی، انہوں نے نظام عدل میں بہتری اور ججز کی شفاف تعیناتیوں پر زور دینے کے ساتھ عدلیہ بحالی تحریک میں بھی فعال کردار ادا کیا۔

بیش بہا مشکلات کا سامنا کرنے کے باوجود عاصمہ جہانگیر نے کبھی بھی ذاتی حفاظت کا واویلا کیا نہ ہی خطرے کی گھنٹیاں بجائیں۔

2018 میں اردن کے رائل اسلامک اسٹریٹجک اسٹڈیز سینٹر نے دنیا کی پانچ سو بااثر ترین مسلم شخصیات کی رپورٹ جاری کی، جس میں انسانی حقوق کے لیے آواز بلند کرنے پر عاصمہ جہانگیر کا نام سرفہرست تھا۔

یہ بھی پڑھیں: اہم شخصیات کا سوشل میڈیا پر عاصمہ جہانگیر کو خراج تحسین

انسانی حقوق کے دفاع کے صلے میں عاصمہ جہانگیر کو رامون میگ سیسے انعام اور  فور فریڈم ایوارڈ سے نوازا گیا، اس کے علاوہ ہلال امتیاز، انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ پرائز اور میلنیم امن پرائز حاصل کرنے کا اعزاز بھی ان کے پاس ہے۔

خیال رہے کہ 2005 میں عاصمہ جہانگیر کو نوبل امن انعام کے لیے بھی نامزد کیا گیا تھا۔

یہ جرات مند خاتون 11 فروری 2018 کو دل کا دورہ پڑنے سے 68 برس کی عمر میں انتقال کر گئیں۔


متعلقہ خبریں