چوہدری سرور نے حکومت اور ق لیگ میں مفاہمت کرائی

پاکستان کیلئے مشکل وقت ہے، دو سال کیلئے قرضوں اور سود کی ادائیگی مؤخر کی جائے، چودھری سرور

فوٹو: فائل


لاہور: مسلم لیگ (قائداعظم) کی توقعات کے برعکس گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے حکومت اور اتحادی جماعت میں مفاہمت کے پل کا کردار نبھایا۔

ذرائع کے مطابق چوہدری سرور کے مشورے پر پرویز خٹک نے چوہدری برادران سے براہ راست رابطہ کیا۔

وفاقی وزیر دفاع کے ساتھ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر بھی ان کی تجویز پر ملاقات کا حصہ بنے۔

گورنر پنجاب نے پارٹی قیادت کو ق لیگ کے ساتھ معاہدے اور وعدوں پر عمل کا مشورہ بھی دیا۔

مزید پڑھیں: ن اور ق لیگ کے رابطے پنجاب حکومت گراسکتے ہیں، رانا ثنااللہ کا انکشاف

ان ہی کی تجویز پر مختلف اضلاع میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو بھی ق لیگ کے برابر ترقیاتی فنڈز ملیں گے۔

دونوں جماعتوں کے درمیان ہونے والے مذاکرات کی اندرونی کہانی بھی ہم نیوز سامنے لے آیا۔

ذرائع نے بتایا کہ حکومتی کمیٹی نے مسلم لیگ ق کے تمام مطالبات تسلیم کر لیے ہیں جس کے تحت مرکز اور پنجاب میں حلیف جماعت کو ترقیاتی فنڈز جلد جاری کردیے جائیں گے۔

ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ق کے وزراء اپنی وزارتوں کے معاملات میں بااختیار ہوں گے، تاہم کسی بھی قابل اعتراض آفیسر کی تقرری پر تحریک انصاف اعتراض کرسکے گی۔

مزید پڑھیں: حزب اختلاف میں اتنا دم نہیں پنجاب حکومت تبدیل کر سکیں، ترجمان پنجاب حکومت

ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے اعتراض کی صورت می مسلم لیگ ق متعلقہ وزارت میں تعیناتی کے لیے نئے آفیسر کا نام دینے کی پابند ہوگی۔ مسلم لیگ ق اپنے متعلقہ اضلاع میں عوامی مسائل کے حل کے لیے باآختیار ہوگی۔

ذرائع نے بتایا کہ بیوروکریسی کی تعیناتی مختلف کمیٹیوں میں نمائندگی اور حکومتی اداروں میں نمائندگی میں ق لیگ کی تجاویز پر عمل کیا جائے گا۔

اسی طرح وفاق کے معاملات پر وزیر دفاع پرویز خٹک اور وزیر منصوبہ بندی اسد عمر عمل کرائیں گے، جبکہ پنجاب کے معاملات پر وزیراعلیٰ پنجاب عثمان اور گورنر پنجاب چودھری سرور خان عمل درآمد کرانے کے پابند ہوں گے۔

ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا کہ ترقیاتی فنڈز کے معاملہ پر دونوں جماعتوں کے درمیان فالو اپ میٹنگ آئندہ دو روز میں اسلام آباد میں ہوگی۔


متعلقہ خبریں