مریم نواز کو بیرون ملک جانے کی اجازت ملی تو سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے، وزیر قانون

بیرسٹر فروغ نسیم عدالت میں پیش نہیں ہو سکتے

فوٹو: فائل


لندن: وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کو ہائی کورٹ سے بیرون ملک جانے کی اجازت ملی تو سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے۔

لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حکومت کے جانے کی افواہوں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مریم نواز اپنے والد کی تیمار داری کیلئے لندن جانا چاہتی ہیں تاہم قانون میں ایسی کوئی گنجائش نہیں، وفاقی حکومت ان کے بیرون ملک جانے کی مخالفت کرے گی۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت  شوگر اور آٹا مافیا کے خلاف بھرپور کارروائی عمل میں لائے گی۔

یاد رہے اس سے قبل وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چودہدری نے بھی مریم نواز کو باہر بھجوانے کی مخالفت کی تھی۔

انہوں کہا تھا کہ موجودہ ماحول میں مریم نواز کو باہر جانے کی اجازت دینا احتساب کے بیانیے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچائے گا۔

اپنے ایک ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ ‏احتساب کے بیانیے کو نواز شریف کے باہر جانے، نیب کی کمزور پراسیکیوشن اور عدالتوں سے ریلیف سے سخت زد پڑی ہے۔ اس ماحول میں مریم نواز کا باہر جانا احتساب کے بیانیے کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہو گا۔

وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہاگر مریم نواز پلی بارگین کے بغیر باہر جاتی ہیں تو پاکستان میں جیلوں کے دروازے کھول دینے چاہئیں۔

خیال رہے کہ نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکر عدنان کی جانب سے سابق وزیراعظم کی صحتیابی کو مریم نواز کی لندن میں موجودگی سے مشروط قرار دیا تھا۔

نواز شریف کے ذاتی معالج نے کہا تھا کہ سابق وزیر اعظم کی خواہش تھی کہ معائنے کے وقت مریم نواز اسپتال میں ساتھ ہوں لیکن مریم نواز کو بیرون ملک سفر کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ ان کے موجود نہ ہونے کی وجہ سے نواز شریف کے معائنے کو اگلی تاریخ تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں