عوام کے سر سے چھت گرانا سندھ حکومت کو قبول نہیں، مراد علی شاہ

سندھ میں کورونا وائرس سے 27 افراد صحتیاب ہو چکے، وزیر اعلیٰ سندھ

کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ وہ کراچی میں تجاوزات کے حق میں بلکل نہیں ہیں، تاہم عوام کے سر سے چھت گرانا سندھ حکومت کو قبول نہیں ہے۔

کراچی میں خواتین کو ایوارڈز دینے کی تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ غریب کے گھر گرانے کے معاملے پر بلکل رضامند نہیں ہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے کراچی رجسٹری میں کراچی شہر میں تجاوزات سے متعلق کیس کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے بینچ نے شہر قائد میں غیر قانونی تجاوزات ختم کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔

مزید پڑھیں: میئرکراچی، کے ایم سی اور دیگر ادارےفٹ پاتھوں پرتجاوزات فوری  ختم کرائیں، عدالت

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ وفاقی حکومت کو ہم نے سندھ پولیس کے نئے انسپکٹر جنرل (آئی جی) کے لیے نام دیا ہوا ہے۔ امید کرتے ہیں کہ موجودہ آئی جی کو تبدیل کیا جائے گا۔ یقین ہے کہ وفاقی حکومت سندھ کی جانب سے دیے گئے پانچ ناموں میں سے کسی ایک کو نیا آئی جی سندھ مقرر کرے گی۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کیا کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کل قومی احتساب بیورو کے سامنے پیش ہونگے۔ بڑی کلیئر بات ہے جب بھی چیئرمین بلاول عوام کو مہنگائی کے سونامی سے نجات دلانے کی بات کیرتے ہیں تو ایسا بلاوا آتا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں مراد علی شاہ نے کہا کہ اپوزیشن کے کئی رہنما اور سابق صدر آصف علی زرداری کو بغیر الزامات کے جیلوں میں رکھا گیا۔

مزید پڑھیں: آئی جی سندھ کی تعیناتی سے متعلق بڑی پیشرفت

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ عدالت نے پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی فریال تالپور کو میرٹ پر ضمانت دے رکھی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وفاق نے سالانہ بجٹ میں سے سندھ کے پیسے کاٹے ہیں۔ اس معاملے کو کابینہ میں لے جائیں گے۔ سال 2016 میں بھی وفاق نے سندھ کے 8 ارب روپے کاٹ دیے۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ انکم ٹیکس وصول کرنا وفاق کی ذمہ داری ہے۔ وفاق ہمارا کام لینا چاہتا تھا لیکن وہ اس میں ناکام ہوگیا ہے۔

ایک اور سوال کے کواب میں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ پرائیویٹ اسکولوں کی جانب سے والدین اور بچوں سے ایڈوانس فیس وصول کرنا درست نہیں ہے، اس معاملے کو دیکھیں گے۔


متعلقہ خبریں