ن لیگ نے بھی سٹرکوں پر آنے کا فیصلہ کرلیا

لیگی رہنما رانا مشہود کی پارٹی رکنیت معطل | urduhumnews.wpengine.com

اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام ف کے بعد پاکستان مسلم لیگ (ن) نے بھی سٹرکوں پر آنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔۔

پن لیگ کے رہنما رانا مشہود کا کہنا ہے کہ مارچ کے مہینے میں فیصلہ کن مارچ ہوگا، جس کے لیے تیاریاٰں شروع کردی گئی ہیں۔

پروگرام پاکستان ٹونائٹ میں میزبان ثمر عباس سے گفتگو کرتے مسلم لیگ (ن) کے رانا مشہود کا کہنا تھا کہ مارچ میں سٹرکوں پر ہونگے عوام کیساتھ کھڑے ہونگے فیصلہ کن مارچ ہوگا۔ اس عمل میں حکومت بھی گھر جاسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی تنظیموں نے تیاری کرلی ہے ۔ ن لیگ کے صدر شہباز شریف واپس آکر عوام کیساتھ احتجاج میں ہونگے۔

رانا مشہود نے کہا کہ حکومت کو 18 ماہ کا ٹائم اس لیے دیا کہ یہ ایکسپوز ہوں اور یہ نہ کہے کہ ٹائم نہیں ملا۔ اگر اپوزیشن اب بھی نہ نکلی تو مجرمانہ غفلت ہوگی۔

خیال رہے کہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے  پہلے ہی 23 فروری کو کراچی اور یکم مارچ کو اسلام آباد میں مارچ کا اعلان کردیا ہے۔

گزشتہ روز لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آئینی اور منتخب حکومت کے قیام کے لیے مشاورت جاری ہے۔ حزب اختلاف اگر منقسم ہو تو حکومت فائدہ اٹھاتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بڑی جماعتوں کی پالیسیوں سے اپوزیشن تقسیم ہوئی تاہم ہمارا جو مؤقف پہلے تھا آج بھی اسی پر قائم ہیں۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ عوام کی مایوسی کو امید کی کرن سے بدلنے کی کوشش کررہے ہیں۔

مزید پڑھیں: حکومت دسمبر تک کی مہمان ہے، مولانا فضل الرحمان کا دعویٰ

انہوں نے کہا تھا کہ ناکام حکومت کی وجہ سے ملک بحران کا شکار ہے جبکہ بجلی، گیس اور پٹرول سمیت ہر چیز کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں۔

سربراہ جے یو آئی ف کا کہنا تھا کہ کہ اس حکومت کی ناکام پالیسیوں کے نتیجے میں ملک معاشی بحران کا شکار ہے اور مہنگائی نے عام آدمی سے زندگی کا حق چھین لیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹیکسز کی بھرمار ہے، بجلی گیس پیٹرول، ہر سطح پر کئی گنا قیمتیں بڑھ رہی ہیں۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ غریب آدمی بازار سے راخن سبزیاں خریدنے سے لاچار ہیں جبکہ لوگ بچوں سمیت خودکشیوں پر مجبور ہو گئے ہیں۔

مزید پڑھیں: ’مولانا فضل الرحمان احتجاج نہیں عام انتخابات کا انتظار کریں‘

ان کا کہنا تھا کہ کوئی شک نہیں کہ بڑی جماعتوں کی پالیسیوں کی وجہ سے اپوزیشن منقسم ہے جس کا فائدہ حکومت کو ہوا۔

جے یو آئی سربراہ نے دعویٰ کیا کہ حکومت گھر جا چکی ہے، یہ خلا ہے، کوئی حکومت نہیں ہے کیوں کہ حکومت نام ہوتا ہے رٹ کا، ان کی کوئی رٹ نہیں ہے وہ کسی اور کی نہیں ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ اس وقت تک پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور نون لیگ ہماری تحریک کا حصہ نہیں ہیں تاہم اگر انہوں نے رابطہ کیا تو بات ہوگی، دروازے بند نہیں کیے ہیں۔


متعلقہ خبریں