آئی جی سندھ کی تبدیلی، جی ڈی اے اور ایم کیوایم رکاوٹ بن گئیں: اندرونی کہانی

کورونا متاثرین کے لیے عطیات دینے والوں کو گورنر کا خراج تحسین

کراچی: گرانڈ ڈیمو کریٹک الائنس (جی ڈی اے) نے موجودہ آئی جی سندھ  کی تبدیلی کی شدید مخالفت کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ آئی جی سندھ کی تبدیلی نہیں ہو گی۔ جی ڈی اے نے یہ بات مشترکہ اپوزیشن کے اجلاس میں کہی جو گورنر ہاؤس میں منعقد ہوا۔

وفاق کی آشیرباد سے آئی جی سندھ کی تبدیلی کا فیصلہ ہوا، اندرونی کہانی

ہم نیوز نے اس ضمن میں ذمہ دار ذرائع سے بتایا ہے کہ جی ڈی اے نے اجلاس میں گورنر سندھ عمران اسماعیل سے صاف الفاظ میں کہا کہ موجودہ آئی جی سندھ کی تبدیلی نہیں ہو گی۔

اجلاس کی اندرونی کہانی بتاتے ہوئے انتہائی ذمہ دار ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا کہ موجودہ آئی جی سندھ کی تبدیلی کی نہ صرف جی ڈی اے نے مخالفت کی بلکہ ایم کیو ایم نے بھی ڈاکٹر سید کلیم امام کی فوری تبدیلی کی حمایت سے انکار کردیا۔

دلچسپ امر ہے کہ جی ڈی اے اور پی ٹی آئی توابتدا سے موجودہ آئی جی سندھ کی تبدیلی کی مخالفت کرتی آئی ہیں لیکن ایم کیو ایم نے پہلی مرتبہ واضح طور پر اعلیٰ ترین پولیس منصب کی تبدیلی کی مخالفت کی ہے۔

ذرائع کے مطابق مشترکہ اپوزیشن کے اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف سندھ کی جانب سے وفاقی حکومت سے کہا گیا کہ وہ چیف سیکریٹری سندھ کو تبدیل کرے۔

وفاق اور سندھ میں سرد جنگ: آئی جی اور چیف سیکریٹری تبدیل ہو رہے ہیں؟

ہم نیوز کو ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں اکاؤنٹنٹ جنرل (اے جی) سندھ کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ان کی تبدیلی پر بھی غور وخوص کیا گیا۔

ذرائع نے اس ضمن میں ہم نیوز کو بتایا کہ مشترکہ اپوزیشن کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ صوبہ سندھ کی حکمراں جماعت پاکستان پیپلزپارٹی جب رابطہ مہم شروع کرے گی تو اس کا بھرپور طریقے سے انتہائی مؤثر انداز میں جواب دیا جائے گا۔

چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے آئندہ ماہ سے عوام کو وفاقی حکومت کی حکمت عملیوں و پالیسیوں کے خلاف متحرک کرنے کا عندیہ دیا جا چکا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مشترکہ اپوزیشن کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مارچ میں پی پی کی جانب سے مہم شروع کیے جانے کی صورت میں جی ڈی اے پورے صوبہ سندھ میں بھرپور جلسے منعقد کرے گی۔

آئی جی سندھ کے تبادلے کی الجھن: وزیراعلیٰ سلجھن ڈھونڈنے زرداری کے پاس پہنچ گئے

ہم نیوز کو اندرونی کہانی بتاتے ہوئے ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ پاکستان تحریک انصاف اور ایم کیو ایم مشترکہ طور پر کراچی، حیدرآباد اور میرپورخاص میں جلسے منعقد کریں گی۔


متعلقہ خبریں