پی آئی اے کو پچھلے دس برسوں میں کھربوں روپے نقصان پہنچانے کا انکشاف


اسلام آباد:  قومی ادارے پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائن (پی آئی اے) کو پچھلے دس برسوں  کے دوران کھربوں روپے نقصان پہنچانے کا انکشاف ہوا ہے۔

ایوی ایشن ڈویژن کی جانب سے قومی اسمبلی میں پی آئی اے کے نقصانات اور بھرتیوں سے متعلق رپورٹ کے مطابق  سال 2009 سے 2019 کے دوران قومی ادارے کو 3 کھرب 71 ارب 14 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔

قومی اسمبلی میں پیش کی گئیں تفصیلات کے مطابق سال 2009 میں قومی ادارے کا خسارہ 12 ارب روپے تھا، 2013 میں 44 ارب روپے اور 2014 میں 29 ارب روپے کا نقصان ہوا۔

مزید پڑھیں: کرونا وائرس، پی آئی اے کا بیجنگ ائیر پورٹ پر مسافروں کی اسکریننگ کرنے کا فیصلہ

تفصیلات کے مطابق سال 2017 میں پی آئی اے کو 51 ارب کا نقصان پہنچایا گیا جو 2018 میں بڑھ کر 67 ارب روپے ہوگیا۔ سال 2019 میں قومی ادارے کو 53 ارب روپےکا نقصان پہنچا گیا۔

ایوی ایشن ڈویژن کی جانب سے قومی اسمبلی میں پیش کی گئیں تفصیلات کے مطابق پی آئی اے میں پچھلے 10 برس کے دوران 3 ہزار 492 ملازمیں بھرتی کیے گئے، تاہم 2014  کے بعد کوئی بھرتی نہیں کی گئی۔

تفصیلات کے مطابق قومی ادارے میں کل 15 ہزار 52 ملازمین ہیں ، جن میں سے 11 ہزار 284 ملازمین مستقل ہیں۔

پی آئی اے کو جن جن روٹس پر نقصان ہوا اس کی تفصیلات بھی قومی اسمبلی میں پیش کی گئیں۔

مزید پڑھیں: پی آئی اے سے جعلی ڈگری والوں کو نکالنے کا فیصلہ، تفصیلات طلب

تفصیلات کے مطابق پاکستان ٹورنٹو روٹ پر پی آئی اے کو 55 کروڑ روپے اور اسلام آباد لندن روٹ پر 41 کروڑ روپے کا تقصان ہوا۔

اسی طرح لاہور لندن روٹ پر پی آئی اے کو 14 کروڑ روپے اور پاکستان کوپن ہیگن روٹ پر 20 کروڑ روپے کا نقصان ہوا

تفصیلات کے مطابق پاکستان پیرس روڈ پر قومی ائیرلائن کو 93 کروڑ روپے اور میلان روٹ پر 74 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔

ایوی ایشن ڈویژن کے مطابق بیجنگ ٹوکیو روٹ پر 73 کروڑ روپے، کراچی لندن روٹ پر 55 کروڑ روپے، سیالکوٹ لندن روٹ پر 17 کروڑ روپے اور فیصل آباد جدہ روٹ پر 12 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔


متعلقہ خبریں