’پیپلز پارٹی سے پارلیمنٹ میں بازاری گفتگو کی توقع نہیں تھی‘

بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو بڑا ریلیف ملے گا

فوٹو: فائل


اسلام آباد: وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے ارکان سے پارلیمنٹ کے اندر بازاری گفتگو کی توقع نہیں تھی۔

قومی اسمبلی کے باہر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے پات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نیب جب بھی بلاتی ہے تو پیپلز پارٹی ذاتی حملے کرنا شروع کردیتی ہے۔  جمہوریت ایسے نہیں چل سکتی کہ آپ ایک دوسرے کو عزت نہ دیں۔

فواد چوہدری نے کہا کہ پیپلز پارٹی سے اس طرح کی توقعات نہیں کی جاسکتی ہیں۔ پیپلزپارٹی ایک سیاسی اور جمہوری جماعت ہے۔ ارکان اسمبلی کو اپنے رویوں پر توجہ دینی کی ضرورت ہے۔ جمہوریت چلانے کے لیے صبر بہت ضروری ہے۔

مزید پڑھیں: فواد چوہدری نے مولانا فضل الرحمان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کردیا

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی ارکان سے ایسے لہجے کی امید نہیں تھی۔ ایوان میں گالم گلوچ کی زبان استعمال کریں گے تو افسوس ہوگا۔ پارلیمنٹ میں ذاتیات پر آئیں گے تو نقصان ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے پیپلزپارٹی کے خلاف کیسز نہیں بنائے۔ پیپلزپارٹی کے خلاف چوہدری نثار نے کیس شروع کیا تھا۔ اگر نیب کے قانون میں سقم ہے تو بیٹھ کر بات کریں۔ چیئرمین نیب سے لے کر چپڑاسی تک کی تعیناتی ہمارے دورمیں نہیں ہوئی ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ پچھلے حکمرانوں پر کرپشن کے الزامات ہیں۔ نیب کے قانون میں تبدیلی پر بات چیت کے لیے تیار ہیں۔ جھگڑا اپوزیشن  سے نہیں بلکہ اربوں کے کرپشن کیسز کا ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ نے 30 سے 40 سال حکومت کی ہے، اب صبر کرلیں۔ آپ کواتنا طویل عرصہ ملا، اب کسی اور کو موقع ملا ہےتو برداشت کرلیں۔ 5 سال برداشت کریں اس کے بعد آپ کی بھی باری آئےگی۔ جمہوریت میں ایک دوسرے کو برداشت کرکےچلنا ہوتا ہے۔

مزید پڑھیں: پیپلز پارٹی نے حکومت مخالف مارچ کا اعلان کر دیا

انہوں نے کہا کہ مہنگائی پر بات چیت کا میں نے ہی کہا تھا۔ ہم انتظار کررہے تھے کہ اپوزیشن مہنگائی پر جامع تجاویز دے گی، لیکن اپوزیشن کی پارلیمانی کارکردگی بہت مایوس کن ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم گیس مارکیٹ سے ڈبل مہنگی قیمتوں خرید رہے ہیں۔ آئی پی پیز سے معاہدے بہت مہنگے داموں میں کیے گئے ہیں۔ ان معاہدوں میں اگلی حکومتوں کو بھی باندھ دیا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں