مدرسے کے ایک عالم نے طلبہ سے منشیات استعمال کرنے کا کہا، شہریار افریدی


اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے انسداد منشیات شہریار آفریدی نے کہا ہے کہ ایک مدرسے کے عالم نے حافظہ تیز کرنے کے لیے طلبہ کو منشیات استعال کرنے کا کہا۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک مدرسے پر چھاپہ مارا گیا تو وہاں طلبہ سے منشیات برآمد ہوئی۔ جب مدرسے کے طلبہ سے  متعلق پوچھ گچھ کی گئی تو بچوں نے بتایا کہ مدرسے کے عالم نے دماغ تیز کرنے کے لیے منشیات استعمال کرنے کا کہا ہے۔

وفاقی وزیر برائے انسداد منشیات شہریار افریدی کے بیان پر ایوان میں موجود مذہبی جماعتوں کے ارکان نے سخت احتجاج کیا۔

مزید پڑھیں: منشیات کا ادویات میں استعمال، فیصل جاوید نے شہریار آفریدی کی حمایت کر دی

جمعیت علمائے اسلام ف کے رکن اسمبلی اسد محمود نے جب وزیر سے اس مدرسے کا نام پوچھا تو وزیر انسداد منشیات نے وضاحت بھی پیش کر دی اور بولے کسی مدرسے کا نام نہیں لیا بلکہ صرف ایک عالم کا ذکر کیا ہے۔

شہریار افریدی کو تعلیمی اداروں کے ستر فیصد طلبہ پر منشیات استعمال کرنے کا الزام  عائ کرنے پر بھی سخت تنقید کا سامنا پڑا تھا ۔ انہوں نے کہا تھا دعویٰ کیا تھا کہ اسلام آباد کے تعلیمی اداروں میں 70 فیصد طلبہ منشیات استعمال کرتے ہیں۔

شہریار آفریدی نے چند روز قبل کہا تھا کہ اگر منشیات سے ادویات بنانے کی فیکٹری لگائی جائے تو قبضے میں لی گئی چرس اور افیون سے ادویات تیار کی جا سکتی ہیں۔

مزید پڑھیں: مدرسے کے طالب علم سے زیادتی: مفتی کفایت اللہ پر ملزم کو بچانے کا الزام

یاد رہے کہ گزشتہ روز سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں شہریار آفریدی نے کہا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کی خواہش ہے کہ خیبرپختونخوا میں چرس و دیگر منشیات سے دوا بنانے کی فیکٹری کھولی جائے۔

انہوں نے کہا تھا کہ حکومت، وزیر اعظم عمران خان کی خواہش پر ایک فیکٹری بنانے کا منصوبہ بنا رہی ہے جس میں چرس سے دوا تیار کی جائے گی، ہم ہر سال ہیروئن، چرس اور افیون بڑی مقدار میں پکڑتے ہیں اور پھر اسے جلاتے ہیں۔


متعلقہ خبریں