پاکستانی نژاد برطانوی وزیر خزانہ ساجد جاوید مستعفی

ساجد جاوید برطانوی وزارت عظمیٰ کی دوڑ میں شامل

۔—فائل فوٹو۔


لندن: برطانوی کابینہ میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں دیکھنے میں آئی ہیں جہاں وزیر خزانہ ساجد جاوید نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دی اور ان کی جگہ رشی سوناک کو اس عہدے پر فائز کردیا گیا ہے۔

برطانوی میڈیا کے مطابق الوک شرما کو اینڈریا لیڈسم کی جگہ وزیر تجارت کا قلمدان مل گیا۔

وزیر ماحولیات تھریسا ویلرز عہدے سے برخاست کردیا گیا جبکہ وزیر برائے شمالی آئرلینڈ جولین اسمتھ سے وزارت کا قلمدان واپس لے لیا گیا۔

مزید پڑھیں: بورس جانسن برطانیہ کے لیے ’گورباچوف‘ تو ثابت نہیں ہوں گے؟

ان کے علاوہ اٹارنی جنرل جیفری کوکس بھی اپنے عہدے سے فارغ کردیے گئے ہیں۔

گزشتہ سال جولائی میں وزیراعظم بورس جانسن نے ساجد جاوید کو وزیر خزانہ مقرر کیا تھا۔

وہ بطور اقلیتی شہری اس اعلیٰ ترین منصب پر پہنچنے والے پہلے برطانوی ہیں۔ تھریسامے کے مستعفی ہونے کے فیصلے کے بعد وہ وزارت عظمیٰ کے منصب کی دوڑ میں بھی شامل تھے۔

سابق وزیراعظم تھریسامے کی کابینہ میں وہ بطور وزیر داخلہ ذمہ داریاں انجام دے چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی نژاد ساجد جاوید برطانیہ کے وزیرخزانہ مقرر

ساجد جاوید کے والد کا تعلق پاکستان سے تھا اور وہ 1960 میں برطانیہ منتقل ہو گئے تھے۔ وہاں اپنے قیام کے دوران انہوں نے بحیثیت بس ڈرائیور ملازمت کی اور اس سے حاصل ہونے والی آمدنی سے اپنے کنبے کی کفالت کرنے کے ساتھ ساتھ بچوں کو زیور تعلیم سے بھی آراستہ کیا۔

برطانیہ کے وزیر خزانہ کی حیثیت سے نامزدگی کے بعد ساجد جاوید نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر کہا کہ یہ منصب ان کے لیے اعزاز کی بات ہے اور وہ اس حوالے سے انتہائی پرعزم ہیں۔

وزارت خزانہ کا قلمدان سبنھالنے کے لیے نامزد ہونے والے ساجد جاوید نے اپنی نئی ذمہ داریوں کے حوالے سے کہا کہ وہ بخوبی آگاہ ہیں کہ انہیں یورپی یونین سے علیحدگی کی تیاری کرنی ہے اورساتھ ہی قوم کو بھی متحد رکھنا ہے۔


متعلقہ خبریں