لاہور: لاپتہ ایس ایس پی مفجر عدیل کی سرکاری جیپ مل گئی، مقدمہ درج

مفخر عدیل نے شہباز تتلہ کے قتل کا اعتراف کر لیا، 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

لاہور: پنجاب پولیس کے پراسرار طور پر لاپتہ ہونے والے ایس ایس پی مفخر عدیل کا کال ریکارڈ پولیس کو مل گیا ہے۔

لاہور: پنجاب پولیس کے ایس ایس پی لاپتہ

ہم نیوز کو اس ضمن میں انتہائی ذمہ دار ذرائع نے بتایا ہے کہ کال ریکارڈ کے مطابق لاپتہ ہونے والے ایس ایس پی نے موبائل سم کا استعمال بہت کم کیا ہے جس سے لگتا ہے کہ وہ بات چیت کے لیے زیادہ تر واٹس اپ کال پہ انحصار کرتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق چھ فروری کو لاپتہ ہونے والے شہباز تتلا کو مفخر عدیل کی جانب سے کال کیے جانے کا بھی کوئی ریکارڈ نہیں مل سکا ہے۔

ہم نیوز نے اس سلسلے میں ذرائع سے بتایا ہے کہ لاہور سے پراسرار طور پرلاپتہ ہونے والے ایس ایس پی مجخر عدیل کے زیر استعمال رہنے والے سرکاری جیپ جوہر ٹاؤن کے علاقے سے مل گئی ہے۔

ذرائع کےمطابق سرکاری جیپ جوہر ٹاؤن میں ایک شاپنگ مال کے قریب سے ملی ہے۔ پولیس نے سرکاری جیپ اپنی تحویل میں لے کر سی آئی اے سینٹر ماڈل ٹاؤن منتقل کردی ہے۔

ہم نیوز نے ذرائع سے بتایا ہے کہ ایس ایس پی مفخر عدیل ملنے والی سرکاری جیپ ہی میں اپنے گھر سے نکلے تھے اور ان کا موبائل فون بھی بلاک جی تھری، جوہر ٹاؤن میں بند ہوا تھا۔

لاپتہ ایس ایس پی پنجاب کانسٹیبلری مفخر عدیل لاہور میں ایس پی سٹی، ایس پی لاہور ہائی کورٹ سیکیورٹی اور ایف آئی اے سمیت دیگر مناصب پہ فرائض سر انجام دے چکے ہیں۔

وزیر اعلی کے پی کی وزیر اعظم کو ایس پی طاہر کے قتل پر بریفنگ

ہم نیوز نے اس ضمن میں ذرائع سے یہ بھی بتایا ہے کہ لاپتہ ہونے والے ایس ایس پی مفخر عدیل کے قریبی دوست سابق اسسٹنٹ اٹارنی جنرل شہباز تتلہ بھی مبینہ طور پر سات فروری کو اغوا ہو گئے تھے۔ ان کے اغوا کا مقدمہ زیر دفعہ 365 ت پ کے تحت تھانہ نصیر آباد میں درج کیا گیا ہے۔ مقدمہ نمبر 20/2020 ہے۔

درج بالا مقدمہ شہباز احمد کے بھائی سجاد احمد کی درخواست پر درج کیا گیا تھا جس میں مدعی نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ میرا حقیقی بھائی شہباز ولد نعمت علی جس کا دفتر ایل اے ٹو گلبرگ تھری اکبری مارکیٹ نزد کلمہ چوک پر ہے وہ سات فروری کو شام سات بجے اپنے دفتر سے لاپتہ ہے۔ درخواست میں کہا گیا تھا کہ تمام عزیز و اقارب سے معلوم کرنے کے باوجود کچھ علم نہیں ہوسکا ہے لہذا پولیس مقدمہ درج کرے۔

ذرائع کے مطابق چند دن کے وقفے سے ایس ایس پی مفجر عدیل اور شہباز کی گمشدگی نہایت معنی خیز ہے۔ دونوں انتہائی قریبی دوست بتائے جاتے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق چھ دن قبل اغوا ہونے والے سابق اسسٹنٹ اٹارنی جنرل شہباز تتلہ کی آخری فون کال بھی مفخر عدیل کو ہی موصول ہوئی تھی۔

آئی جی پنجاب شعیب دستگیر نے ایس ایس پی مفخر عدیل کے پراسرار طور پر لاپتہ ہونے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے فوری طور پر انکوائری کے احکامات جاری کیے ہیں۔

پولیس ذرائع کے مطابق ایس ایس پی مفخر عدیل کی زوجہ کی مدعیت میں تھانہ جوہر ٹاؤن میں ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے۔

طاہر داوڑ کا قتل: ’افغان حکومت کا رویہ سوالات کو جنم دیتا ہے‘

میڈیا رپورٹس میں ذرائع سے بتایا گیا ہے کہ سی آئی اے سمیت پولیس کے تمام تفتیشی و تحقیقی اداروں نے اپنی تفتیش کا دائرہ کار وسیع کرتے ہوئے لاہور کے تمام داخلی و خارجی راستوں کی ناکہ بندی کردی ہے۔ تفتیشی اداروں کو فرانزک ایجسنی کی بھی مدد حاصل ہے۔ اطلاعات کے مطابق پولیس نے ایک گھر پہ بھی چھاپہ مارا ہے لیکن یہ معلوم نہیں ہوسکا ہے کہ اس کو اس میں کوئی کامیابی ملی یا نہیں؟


متعلقہ خبریں