نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس عدالت میں جمع

پارلیمنٹ کو بے توقیر کردیا گیا، ججز کے فیصلے پر ریفرنس دائر کرنا چاہیے، نواز شریف

لاہور: احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ نواز کے تاحیات قائد نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس جمع کرادی گئیں۔

احتساب عدالت کے جج ملک امیر محمد خان نے چوہدری شوگر ملز کیس کی سماعت کی۔

جیل حکام نے گرفتار یوسف عباس کو پیش کیا، لیگی وکلاء نے نواز شریف کی تازہ میڈیکل رپورٹ جمع کراتے ہوئے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کی۔

مزید پڑھیں: نواز شریف اور انکی صاحبزادی مریم نواز کتنے عرصے بعد گھر لوٹے؟

نواز شریف کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ لیگی قائد کی صحت تاحال خراب ہے، ابھی سفر نہیں کر سکتے، فروری کے آخر میں ان کا میڈیکل چیک اپ شیڈول ہے، جس پر عدالت نے سابق وزیراعظم کی آج حاضری سے استثنی کی استدعا منظور کر لی اور یوسف عباس کے جوڈیشل ریمانڈ میں 28 فروری تک توسیع کا حکم سنایا۔

واضح رہے کہ اس کیس میں نواز شریف کی صاحبزادی اور ن لیگ کی نائب صدر مریم نواز کو ریفرنس دائر ہونے تک حاضری سے استثنی دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف کی زہر خوارنی سے متعلق اسکریننگ کیے جانے کا امکان

ادھر رمضان شوگر ملز اور منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار حمزہ شہباز کا بھی ریمانڈ ختم ہونے پر عدالت پیش کیا گیا۔

دوران سماعت عدالت نے ریفرنس سے متعلق استفسار کیا۔ نیب پراسیکیوٹر نے بتایا ریفرنس تیاری کے آخری مراحل میں ہے۔

حمزہ شہباز کے وکیل نے دلائل میں کہا کہ نیب نے منی لانڈرنگ کی تحقیقات میں آرڈیننس کی دفعہ 18 کو پس پشت ڈالا۔

مزید جانیں: نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ حکومتِ پنجاب کو موصول

نیب پراسیکیوٹر نے دلائل میں کہا حمزہ، سلمان، شہباز شریف اور نصرت شہباز نے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کی، حمزہ شہباز کے خلاف وعدہ معاف گواہ بیان قلمبند کروا چکے ہیں۔

عدالت نے سماعت 28 فروری تک ملتوی کرتے ہوئے حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع کر دی۔


متعلقہ خبریں