پنجاب میں 17 فروری سے انسداد پولیو مہم کا آغاز ہوگا

انسداد پولیو مہم کے دوران فائرنگ: دو پولیس اہلکار شہید

لاہور: پولیو کے موذی مرض کے خلاف پنجاب بھر میں  انسداد پولیو مہم کا آغاز 17 فروری بروز پیر سے کیا جائے گا۔

پنجاب انسداد پولیو پروگرام کی جانب سے جاری ہینڈ آؤٹ کے مطابق مہم میں 95 ہزار سے زائد ورکرا حصہ لے رہے ہیں۔ مہم میں ایک کروڑ 94 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کی خوراک دی جائیگی۔

انسداد پولیو پروگرام کے مطابق پولیو مہم کی کامیابی کے لیے مختلف گزرگاہوں، اسپستالوں، ریلوے اسٹیشنز، ہوائی اڈوں اور بین الصوبائی داخلی راستوں پر ٹیمیں تعینات کر دی جائیں گی۔

انسداد پولیو پروگرام کی طرف سے جاری بیان کے مطابق رواں سال پنجاب میں پولیو سے کوئی بچہ متاثر نہیں ہوا ہے۔ 2019 میں پنجاب سے پولیو کے 10 کیس رپورٹ ہوئے تھے۔ رواں سال پاکستان میں پولیو سے متاثرہ بچوں کی تعداد 12 ہو چکی ہے۔

مزید پڑھیں: پولیو کیسز، عثمان بزدار کا غفلت برتنے والے ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کا حکم

انچارج پولیو پروگرام اندس ارشاد کے مطابق پولیو کا انسداد حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔ پنجاب بین الصوبائی آبادیوں کا گڑھ ہے، جس کی وجہ سے دوسرے صوبوں سے وائرس باآسانی یہاں منتقل ہو جاتا ہے۔

سندس ارشاد کا کہنا ہے کہ متحرک آبادیوں کی وجہ سے وائرس یہاں سے دوسرے صوبوں میں بھی منتقل ہو جاتا ہے۔

والدین کو گھر گھر آنے والی ٹیموں سے بھرپور تعاون کرنے کی اپیل کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پولیو وائرس کے خلاف مکمل مدافعت کے لیے پولیو ویکسین کی متعدد خوراکوں کی ضرورت ہوتی ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں پولیو کے مزید چار کیسز سامنے آگئے

سندس ارشاد نے کہا کہ پولیو ویکسین مکمل محفوظ اور موثر ہے۔ بچوں کے مکمل تحفظ کے لیے والدین ہر مہم میں پولیو سے بچاؤ کے قطرے ضرور پلائیں۔

خیال رہے کہ 11 فروری کو وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے 2020 میں ہر ماہ انسداد پولیو مہم چلانے کی منظوری دے دی تھی۔

متعلقہ محکموں کے سیکرٹریز، ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن اور یونیسف کے نمائندگان اور متعلقہ حکام کے ساتھ  صوبائی ٹاسک فورس برائے انسدادپولیو کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا تھا کہ کہ 17 فروری سے پنجاب کے 36 اضلاع میں خصوصی انسداد پولیو مہم چلائی جائے گی۔


متعلقہ خبریں