فضل الرحمان اور خواجہ آصف کے خلاف مقدمات، حکومت کا چھوٹا پن ہو گا: بلاول


اسلام آباد: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سنا ہے حکومت نے مولانا فضل الرحمان اور خواجہ آصف کے خلاف غداری کا مقدمہ چلانے کا فیصلہ کیا ہے. انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ایسے مقدمات کیے گئے تو یہ حکومت کا چھوٹا پن ہوگا۔

بلاول بھٹو نے آئی ایم ایف کے ساتھ مالیاتی معاہدے پر نظر ثانی کا مطالبہ کر دیا

ہم نیوز کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے انہوں ںے استفسار کیا کہ سیاسی قیادت اور سیاسی ورکرز کے خلاف غداری کے مقدمے کس طرح بنائے جارہے ہیں؟

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کیا حکومت سیاسی قیادت کوغداری کی مد میں سیاسی انتقام کا نشانہ بنائے گی؟ انہوں نے سوال کیا کہ کس بہانے پر ان رہنماؤں کے خلاف غداری کے مقدمے بنائے جارہے ہیں؟

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما خواجہ محمد آصف نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے 126 دن کا دھرنا دیا جب کہ مولانا فضل الرحمان نے 10/12 دن کا پرامن دھرنا دیا۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی پر حملہ کرنے والے پر آرٹیکل چھ لگنا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ جہموریت و ائین پر ضرب لگانے والوں پہ آرٹیکل چھ لگنا چاہیے۔

انہوں نے شدید برہمی اظہار کرتے ہوئے استفسار کیا کہ عمران خان اس ریاست کے ساتھ کیا کرنا چاہتے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ یہ حکومت آوازیں بند کرے گی تو پھر معلوم نہیں کیا کیا ہوگا؟

سابق وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ احسان اللہ احسان اور راؤ انوار کھلے پھر رہے ہیں لیکن سیاسی قیادت کو قید کیا جا رہا ہے۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ حکومت کی صفوں میں سارے لٹیرے بیٹھے ہوئے ہیں۔

ملک کو آٹا، چینی مافیا کی پناہ گاہ بنا دیا گیا، خواجہ آصف

حکومت کو متنبیہ کرتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ یہ رستے نہ اپنائیں یہ راستے تباہی کی طرف جاتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں عمران خان سے حب الوطنی کا سرٹیفکٹ لینے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے ارباب اقتدار کو کڑی نکتہ چینی کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سماجی رابطوں کی ویب سائٹس (سوشل میڈیا) پر قدغن لگائی جارہی ہے۔

سابق وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے کہا کہ ہم گھٹن کے ماحول میں رہتے ہیں اور وہ گھٹن بڑھتی جارہی ہے۔


متعلقہ خبریں