منی لانڈرنگ کیس، نیب کا شریف گروپ کے دفاتر پر چھاپہ

فوٹو: فائل


لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور نے ماڈل ٹاؤن میں واقع شریف گروپ کے دفاتر پر چھاپہ مار کرکمپیوٹرز، لیپ ٹاپ سمیت اہم ریکارڈ اپنے قبضے میں کر لیا ہے۔

ذرائع کے مطابق نیب لاہور نے مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف اور ان کے صاحبزادوں حمزہ شہباز، سلمان شہباز سمیت دیگر کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں ان کے دفاتر پچپن کے اور اکانوے ایف پر عدالتی اجازت نامے کے بعد چھاپے مارے ہیں۔

مزید پڑھیں: شہبازشریف خاندان ایک ارب سے زائد رقم کی وضاحت دینے میں ناکام

ذرائع کے مطابق شریف گروپ آف انڈسٹریز کے چیف فنانشل آفیسر محمد عثمان اور سلمان شہباز کے دفتر سے اہم دستاویزات قبضہ میں لے لی گئیں۔

بتایا گیا ہے کہ شریف فیملی کی منی لانڈرنگ اور بے نامی کمپنیاں ’ پچپن کے‘  نامی دفتر سے چلتی تھیں۔ ذرائع کے مطابق نیب کو شریف فیملی کی بے نامی کمپنی یونی ٹاس، وقار ٹریڈنگ سمیت دیگر سے متعلق ریکارڈ مطلوب ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ چھاپے شہباز شریف کیخلاف نیب میں زیر تحقیقات ٹی ٹی سکینڈل میں اہم ریکارڈ کی موجودگی کی اطلاع پر مارے گئے ہیں۔

دوسری جانب ‎پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب  نے نیب کی جانب سے شریف خاندان کے کاروباری دفاتر پر چھاپوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہےکہ  ‎نیب نیازی گٹھ جوڑجہانگیرترین اور خسرو بختیار کی آٹا، چینی چوری چھپانے کے لئے حرکت میں آگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران مافیا جو مرضی کرلے، اس کی کرپشن، نالائقی اور نااہلی اب چھپنے والی نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: نیب نے شہباز شریف کے گرد اپنا شکنجہ سخت کرنا شروع کردیا

ان کا کہنا تھا کہ ‎اٹھارہ مہینوں سے یہ تماشے جاری ہیں لیکن جب عدالتوں میں ثبوت مانگے جاتے ہیں تو نیب فرار ہوجاتی ہے۔

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ‎55 کے اور 91 ایف ماڈل ٹاؤن پر نیب نیازی گٹھ جوڑ کا حملہ سیاسی ومعاشی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کی ناکام کوشش ہے۔


متعلقہ خبریں