ٹڈی دل حملے پر فوری قابو نہ پایا گیا تو برے اثرات مرتب ہوں گے، خسرو بختیار

ٹڈی دل حملے پر فوری قابو نہ پایا گیا تو برے اثرات مرتب ہوں گے، خسرو بختیار

اوکاڑہ: وفاقی وزیر برائے تحفظ خوراک و تحقیق خسرو بختیارنے ٹڈی دل حملے کو حکومت کے لیے چیلنج قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر اس پر فوری قابو نہ پایا گیا تو اس کے برے اثرات مرتب ہوں گے تاہم ان کا دعویٰ تھا کہ اب تک صورتحال پر 85 فیصد قابو پا لیا گیا ہے۔

ٹڈی دل حملے سے نمٹنے کے لیے ہنگامی حالت کے نفاذ کا فیصلہ

ہم نیوز کے مطابق وہ چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل کے ہمراہ پیپلی پہاڑ میں ٹڈی دل حملے سے متاثرہ علاقے کے دورے کے موقع پر ذرائع ابلاغ سے بات چیت کررہے تھے۔

وفاقی وزیر خسرو بختیار نے کہا کہ پاکستان پر 27 سال بعد ٹڈی دل کا حملہ ہوا ہے لیکن متاثرہ کاشتکاروں کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ فصلوں کی ہونے والی تباہی کا تخمینہ لگانے کی ہدایت کردی گئی ہے۔

انہوں ںے کہا کہ وفاقی کابینہ کا مکمل فوکس ٹڈی دل کے خاتمے پر مرکوز ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات کا بھرپور طریقے سے مقابلہ کریں گے اور ہماری کوشش ہے کہ نقصان کم سے کم ہو بلکہ نہ ہی ہو۔

وزیراعلی پنجاب کا بہاولپور ڈویژن میں فصلوں پر ٹڈی دل کے حملے کا نوٹس

ہم نیوز کے مطابق وفاقی وزیر اورچیئرمین این ڈی ایم اے کے ہمراہ دورے میں ڈائریکٹر جنرل فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن ، کنٹری ریپریزنٹیٹو ایف اے او اور ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب بھی موجود تھے۔

ڈپٹی کمشنر اوکاڑہ عثمان علی نے اس موقع پر ٹڈی دل کے حملہ سے پیدا ہونے والی صورتحال پر بریفنگ بھی دی۔

چیئرمین این ڈی ایم اے نے اس موقع پرکہا کہ ٹڈی دل کو پکڑنے اور تلف کرنے کے حوالے سے منصوبہ بندی کر لی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں کیمیکل اسپرے کے ذریعے ٹڈی دل کو تلف کرنے کے لیے ادویات و اسپرے گنز کا استعمال کیا جائے گا۔

ہم نیوز کے مطابق چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل نے کہا کہ اگر ضرورت پڑی تو کیمیائی اسپرے کے لیے آرمی ایوی ایشن اور پاکستان ائیر فورس کی خدمات بھی حاصل کی جائیں گی۔

کراچی: ٹڈی دل فرائی ہو کر سندھ اسمبلی کے ایوان میں پہنچ گئی

چیئرمین این ڈی ایم اے نے کہا کہ ملک بھر میں ٹڈی دل کے حملے کی نوعیت خطرناک ہے۔ انہوں ںے واضح طور پر کہا کہ بروقت اقدامات سے ٹڈی دل کو تلف کر کے فصلوں کو نقصانات سے بچایا جا سکتا ہے۔


متعلقہ خبریں