ملک گیر انسداد پولیو مہم شروع ہوگئی

پولیو ٹیم پر حملہ، لیڈی ہیلتھ ورکر مار پیٹ سے بے ہوش

فوٹو: فائل


اسلام آباد:  متواتر کیسز سامنے آنے کے بعد آج سے ملک گیر انسداد پولیو مہم کا آغاد کردیا گیا ہے، جس میں لاکھوں بچوں کو موذی مرض سے بچاؤ کےقطرے پلائے جائیں گے۔

وزارت صحت کے مطابق ملک گیر انسداد پولیو مہم کے دوران 39 ملین سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے، جس میں 2 لاکھ 65 ہزار پولیو ورکرز حصہ لیں گے۔

وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے لاہور میں انسداد پولیو مہم کا افتتاح  کردیا۔ وزیراعلیٰ آفس میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ بچوں کو پولیو جیسے موذی مرض سے بچانا قومی ذمہ داری ہے۔ بچوں کا محفوظ مستقبل ہم سب کیلئے اہم ہے۔

عثمان بزدار نے کہا کہ پنجاب سمیت پاکستان کو پولیو فری بنانا ہمارا مشن ہے۔ پولیو کے خلاف جنگ کو ہر قیمت پر جیتنے کیلئے پرعزم ہیں۔ والدین بچوں کو انسداد پولیو ویکسین لازمی پلائیں۔ یہ ہمارا قومی مسئلہ ہے اور اس سے نمٹنے کیلئے سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔

پاکستان انسداد پولیو پروگرام کے مطابق پنجاب بھر میں مہم چار روز تک جاری رہے گی۔  لاہور کی 274 یونین کونسلز میں 18 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے، جس کے لیے چار ہزار سے زائد ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔

مزید پڑھیں: پنجاب حکومت کا 2020 میں ہر ماہ انسداد پولیو مہم چلانے کا فیصلہ

لاہور میں چار روز تک جاری رہنے والی پولیو مہم کے لیے ایئر پورٹ،ریلوے اسٹیشنز،لاری اڈوں سمیت اسپتالوں میں خصوصی کاونٹر قائم کیے گئے ہیں۔۔ پولیو ورکرز کی سیکورٹی کی ذمہ داری متعلقہ تحصیلوں کے اسٹنٹ کمشنرز کے ذمہ ہوں گی۔

سندھ میں 23 فروری تک جاری رہنے والی مہم کے دوران پانچ سال سے کم عمر کے نوے لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر ہے۔ کراچی کے چھ اضلاع میں پہلے ہی پولیو مہم جاری ہے جس میں 23 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جا چکے ہیں۔

انسدادِ پولیو سیل کے مطابق کراچی میں 13 ہزار ورکرز نے انسدادِ پولیو مہم میں حصہ لے رہے ہیں اور گھر گھر جا کر بچوں کی پولیو ویکسینیشن کی جارہی ہے۔ کراچی میں انسدادِ پولیو مہم اسکولوں میں بھی چلائی جارہی ہے۔

سندھ انسداد پولیو سیل کے مطابق کراچی کے بعد سندھ کے دیگر اضلاع میں انسداد پولیو مہم آج سے شروع ہورہی ہے۔ انسداد پولیو مہم کا ہدف سندھ بھر کے پانچ سال سے کم عمر نوے لاکھ بچے ہیں۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں پولیو کے مزید چار کیسز سامنے آگئے

خیبر پختونخوا میں پانچ روزہ جاری رہنے والی مہم کے دوران 67 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔ مہم کے لیے 28 ہزار سے زائد ٹیمییں تشکیل دی گئی ہیں۔ پولیو ٹیموں کی نگرانی کے لیے 6 ہزار 833 ایریا انچارج تعینات کیے گئے ہیں۔

خیبر پختونخواہ میں مہم کے لیے پولیو ٹیموں میں 24 ہزار 900 موبائل، 1849 فکسڈ اور 1300 ٹرانزٹ ٹیمیں شامل ہیں۔ سول سوسائٹی اور میڈیا سمیت معاشرے کے تمام طبقات سے مہم میں بھرپور حصہ لینےکی اپیل کی گئی ہے۔

بلوچستان کے 33 اضلاع میں انسداد پولیو مہم شروع ہوگئی ہے۔ چار روزہ مہم کے دوران چوبیس لاکھ پچھتر ہزار سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔

کوارڈی نیٹر ایمر جنسی مرکز کوئٹہ راشد رزاق کے مطابق مہم کے لیے دس ہزار سے زائد ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ تمام ٹیمیں گھر گھر جا کر بچوں کو پولیو سے بچاو کے قطرے پلائیں گی ۔سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔

خیال رہے کہ رواں سال ملک بھر میں پولیو کے 12 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔ سندھ سے 5، خیبرپختونخوا سے 6 اور بلوچستان سے ایک کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ گزشتہ برس رکارڈ ہونے والے پولیو کیسز کی تعداد 144 تھی۔


متعلقہ خبریں