سینیٹ: حزب اختلاف نے گندم و آٹا بحران پر قرارداد جمع کرادی

سینیٹ کی خالی نشست پر پولنگ کا عمل جاری

اسلام آباد: حزب اختلاف کی جماعتوں نے ملک میں پیدا ہونے والے گندم و آٹا بحران پر قرارداد جمع کرادی ہے۔ یہ بات پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے بتائی ہے۔

گندم بحران پر حکومت کا جواب غیر سنجیدہ ہے، شیری رحمان

ہم نیوز نے ترجمان ن لیگ مریم اورنگزیب کے حوالے سے بتایا ہے کہ جمع کرائی جانے والی قرار داد پر آغا شاہ زیب درانی، شیری رحمان، سراج الحق، جاوید عباسی، ڈاکٹر جہانزیب جمال دینی اور مولانا عبدالغفور حیدری کے دستخط موجود ہیں۔

ایوان بالا کے اراکین مشاہد اللہ خان، میر کبیر شاہی، طلحہ محمود، مولوی فیض محمد، ستارہ ایاز، شمیم آفریدی، میر حاصل بزنجو اور شاہین خالد بٹ بھی قرار داد کے محرکین میں شامل ہیں۔

ایوان بالا میں جمع کرائی جانے والی قرار داد پرغوث محمد خان نیازی، محمد عثمان خان کاکڑ اورمحمد طاہر بزنجو نے بھی دستخط کیے ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق حزب اختلاف کی جماعتوں کی جانب سے جمع کرائی جانے والی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ گندم اور آٹے کے بحران کے باعث قیمتیں آسمان پر پہنچ چکی ہیں اورمہنگائی نے عوام کی کمر توڑ دی ہے۔

وزیر اعظم عمران خان کو آٹا بحران سے متعلق رپورٹ بھجوا دی گئی

حزب اختلاف کی جماعتوں نے مشترکہ مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بدترین صورتحال حکومت کی غیر سنجیدگی، نا اہلی اور کوتاہی کا شاخسانہ ہے۔

سینیٹ میں جمع کرائی جانے والی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ گندم اور آٹے کے مصنوعی بحران سے غریب عوام کے مصائب میں کئی گنا اضافہ ہوچکا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق اپوزیشن جماعتوں نے کہا ہے کہ ٹڈی دل کے حملے، سیلاب اور ریکارڈ مہنگائی کے باوجود ایوان میں یہ معاملات زیربحث نہیں لائے جارہے ہیں اوران مشکل حالات میں برآمدات کی اجازت دینے کی منطق سمجھنے سے یہ ایوان قاصر ہے۔

’گندم بحران پر بڑے لیول پر سازش ہوئی ہے, ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے‘

اپوزیشن جماعتوں نے متفقہ طور پر مطالبہ کیا ہے کہ عوام کو بچانے کے لیے حکومت مؤثر اقدامات کو یقینی بنائے، گندم و آٹے کے بحران پر ایف آئی اے کی تحقیقاتی رپورٹ فوری طورپر ایوان میں پیش کی جائے اور بحران کے ذمہ دار عناصر کے چہرے عوام کے سامنے لائے جائیں۔


متعلقہ خبریں