چوہدری شوگر ملز کیس، یوسف عباس کی درخواست ضمانت منظور

ججز کی تعیناتی، تبادلوں میں حکومتی مداخلت کیخلاف درخواست قابل سماعت قرار

فائل فوٹو


لاہور:عدالت نے چوہدری شوگر ملز کیس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے بھتیجے یوسف عباس کی درخواست ضمانت منظور کر لی ہے

جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے مختصر فیصلہ سناتے ہوئے یوسف عباس کو 1 ایک کروڑ روپے کے دو مچلکے جمع کرانے کی بھی ہداہت کی ہے۔

تفصیل پڑھیں: چوہدری شوگر ملز کیس: مریم نواز کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی سفارش

کیس کی سماعت کے آغاز پر قومی احتساب بیورو(نیب) کے پراسیکیوٹر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ 53 کروڑ روپے ملزم کے اکائونٹ میں آئے جنہیں ایف بی آر کے ریکارڈ میں ظاہر نہیں کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ تقریبا 1 ارب سے زیادہ کی رقم ملزم یوسف عباس کے اکائونٹ میں آئی اور بعد میں چودھری شوگر ملز کو منتقل کئے گئے ، کمپنی کا ملازم زاہد مرتضی اس رقم کی منتقلی کو تسلیم کر چکا ہے اور اس کا بیان بھی موجود ہے۔

جس پر یوسف عباس کے وکیل امجد پرویز ایڈووکیٹ نے مؤقف اپنایا کہ نیب کا یوسف عباس کیخلاف نواز شریف اور مریم نواز کی نسبت نہایت کمزور ہے۔

انہوں نے کہا کہ مریم نواز اور نواز شریف کو عدالت سے ضمانت پر رہائی مل چکی ہے، نیب مریم نواز والے الزامات اور رقم کی منی لانڈرنگ کا الزام یوسف عباس پر لگا رہا ہے اور ایک ہی موقف اختیار کیا ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نیب کی جانب سے یوسف عباس کیخلاف کوئی مخصوص الزام نہیں لگایا بلکہ یہ صرف اس حد تک تسلیم کرتا ہے کہ یوسف عباس نے مریم نواز کو فائدہ پہنچانے کیلئے منی لانڈرنگ کی۔

امجد پرویز ایڈووکیٹ نے مؤقف اپنایا کہ اسی عدالت نے مریم نواز اور نواز شریف کی ضمانت کی درخواست کے فیصلے میں نصیر لوتھا کے بیان کے غیر مصدقہ ہونے کا بھی ذکر کیا ہے۔

مزید برآں عدالت نے یوسف عباس کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں ایک ایک کروڑ روپے کے مچلکے جمع کرانے کی ہدایت جاری کر دی۔


متعلقہ خبریں