کراچی: پراسرار زہریلی گیس کا سراغ نہ لگایا جاسکا، متاثرین کی تعداد بڑھ گئی

کراچی: پراسرار زہریلی گیس کا سراغ نہ لگایا جاسکا، متاثرین کی تعداد بڑھ گئی

فائل فوٹو


کراچی کے ساحلی علاقے کیماڑی سے پر اسرار زہریلی گیس کا اخراج وقفے وقفے سے جاری ہے جس کے سبب گزشتہ شب بھی54 افراد متاثر ہوئے ہیں۔

ایدھی فاؤنڈیشن کے مطابق54 سے زائد افراد کو حالت غیر ہونے اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ دس افراد کو سول اسپتال بھی منتقل کیا گیا ہے جب کہ دیگر کو  ضیاء الدین اسپتال کیماڑی منتقل کیا گیا ہے۔

اسپتال منتقل کیے گئے تمام افراد کا تعلق کیماڑی و ملحقہ علاقوں سے ہے۔ متاثرین میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ شہری انتظامیہ زہریلی گیس کا سراغ لگانے میں فی الحال ناکام ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں زہریلی گیس سے14 افراد ہلاک، 200 متاثر

کراچی میں پر اسرار گیس سے6 افراد ہلاک، 100متاثر

کراچی پورٹ ٹرسٹ کی انتظامیہ نے سویابین کے جہاز کو پورٹ قاسم منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور باقی ماندہ سویا بین کو پورٹ قاسم پر اتارا جائے گا۔

گیس کی اصل وجوہات جاننے کے لیے کمشنر کراچی افتخار شلوانی کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی قائم کی گئی ہے تاہم اس کمیٹی بھی وجوہات جاننے میں ناکام نظر آرہی ہے۔

گزشتہ دو روز کے دوران تیسری بار گیس کا اخراج ہوا ہے جس کے سبب مجموعی طور پر 14 افراد ہلاک اور 200 سے زاید متاثر ہو چکے ہیں۔ زہریلی گیس کے اخراج سے پہلےدن 6 اور دوسرے دن 8 افراد جان کی بازی ہار گئے تھے۔

کیماڑی اور نواحی علاقہ مکینوں کو سانس لینے میں دشواری پیش آ رہی ہے اور شہریوں میں خوف وہراس پایا جارہا ہے۔ ہم نیوز کے مطابق متعدد خاندان علاقہ چھوڑ کر جا چکے ہیں۔ ریلوے کالونی کے مکین خوف کے باعث دیگر علاقوں کی جانب منتقل ہو رہے ہیں۔

زہریلی گیس سے ہلاکتوں کے خلاف علاقہ مکین سڑکوں پر نکل آئے ہیں اور جیکسن مارکیٹ کے قریب دھرنا بھی دیا گیا ہے۔ کراچی کے علاقے جیکسن مارکیٹ، بھٹہ ولیج، ریلوے کالونی اور ملحقہ علاقوں میں معمولات زندگی ٹھپ ہیں۔


متعلقہ خبریں