حکومت کے خلاف جدوجہد جاری رہے گی، بلاول بھٹو زرداری

فوٹو: فائل


لاہور: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اوچھے ہتھکنڈوں کے باوجود ہماری حکومت کے خلاف جدوجہد جاری رہے گی۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے سینئر صحافیوں سے غیر رسمی بات کرتے ہوئے کہا کہ میں تو چاہوں گا کہ موقعہ ملتے ہی حکومت گرا دوں جس کی وجہ معاشی حالات، انسانی جمہوری حقوق پر قدغن اور میڈیا پر پابندیاں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم بھی عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے پاس گئے تھے لیکن ہم نے ان کی ہر شرط نہیں مانی تھی۔ ہم نے دہشت گردی کا مقابلہ کیا، جنگ لڑی، دو سیلابوں کا مقابلہ کیا اور تنخواہوں میں سوا سو فیصد سے زیادہ اضافہ کیا گیا تھا۔

حکومت پر تنقید کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اس حکومت کا کوئی اسٹیک ہی نہیں ہے اس لیے آئی ایم ایف کی ہر شرط مان رہے ہیں۔ میں اس وقت حکومت کے خلاف تحریک کے لیے تمام طبقات سے رابطے کرنے نکلا ہوں اور ہم کنونشنز اور سیمینارز کے ذریعے عوام سے رابطہ کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کے تمام تر اوچھے ہتھکنڈوں کے باوجود ان کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ آپ مجھے بتائیں کہ حکومت کو گرانے کے کتنے طریقے ہیں ؟ لیکن ہم تو آئینی، جمہوری اور قانونی طریقے سے حکومت ختم کرنا چاہتے ہیں۔ ہم کوئی غیر جمہوری سازش نہیں کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں پاکستان میں پی ایس ایل کے انعقاد سے معیشت کو بھی فائدہ ہو گا، احسان مانی

پوچھے گئے سوال ’’تاثر ہے کہ آپ اسٹیبلشمنٹ کے لیے قابل قبول ہیں‘‘ پر جواب دیتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ یہ اُن کے پیار کا عجیب انداز ہے تاہم ہمارا اسٹیبلشمنٹ سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں پی اے سی کی ذیلی کمیٹی کے کنوینئر چیئرمین نیب کی عدم موجودگی پر برہم

انہوں ںے کہا کہ ہمیں عوام کو بتانا پڑے گا کہ اُن کا اسٹیک انتخاب، سیاست اور معیشت میں ہونا چاہیے، عوام کا اسٹیک نہیں ہو گا تو پھر ریاست کیسے چلے گی۔ اداروں کو قومی معاملات سے دو رہ کر اپنی شان برقرار رکھنی چاہیے وہ اگر ان معاملات میں پڑیں گے تو ان کی طرف بھی انگلیاں اٹھیں گی۔


متعلقہ خبریں