مافیا میں خسرو بختار اور میرا نام شامل نہیں ہے، جہانگیر ترین


اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما جہانگیر خان ترین نے کہا ہے کہ چینی بحران پر جس مافیا کا نام لیا جا رہا ہے وہ میں اور خسرو بختیار نہیں ہیں۔ وزیر اعظم کو بھیجی گئی رپورٹ میں بھی ہمارا نام نہیں ہے۔

ہم نیوز کے پروگرام پاکستان ٹونائٹ میں میزبان ثمر عباس سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین نے کہا کہ مسلم لیگ ن میرا نام چینی مافیا میں اس لیے لیتی ہے کہ میں نے وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ مل کر پانامہ میں ان کا بت گرایا تھا۔ حزب اختلاف پہلے بھی میرے خلاف بیان دے رہی تھی اور آئندہ بھی دیتی رہے گی۔

انہوں نے کہا کہ میں حکومت کے کسی اجلاس میں شریک نہیں ہوتا اور خاص کر آٹے اور چینی سے متعلق اجلاسوں میں میرا کوئی عمل دخل نہیں ہوتا اور نہ میں مشورے دیتا ہوں۔ میری یا میرے کسی رشتے دار کی کوئی آٹے کی فیکٹری نہیں ہے۔

ذخیرہ اندوزوں کے خلاف حالیہ کریک ڈاون پر جہانگیر ترین نے کہا کہ ایسے اقدامات سے گریز کرنا چاہیئے جس سے سپلائی چین متاثر ہو۔ چینی یا گندم کے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔ گنے کے کاشتکاروں کو رواں سال زیادہ رقم مل رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں عالمی مالیاتی ادارے اربوں ڈالر دینے کو تیار ہیں، فردوس عاشق اعوان

انہوں ںے کہا کہ پنجاب حکومت کے کسی بھی اقدام سے میرا کوئی تعلق نہیں ہے اور نہ میں ان کی ٹیم کا حصہ ہوں وہ اپنے فیصلوں میں آزاد ہیں۔

یہ بھی پڑھیں ہم نیٹ ورک کی خواتین کے لیے کوششیں قابل ستائش ہیں، صدر مملکت

پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کے ساتھ اختلافات کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے جہانگیرترین نے کہا کہ ہم سب وزیر اعظم عمران خان کی ٹیم ہیں فیصلہ انہی کا ہوتا ہے۔


متعلقہ خبریں