کراچی: افواہوں نے جینا دو بھر کر دیا، پٹرول پمپس پر لمبی قطاریں لگ گئیں

petrol پیٹرولیم مصنوعات

کراچی: سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر پیٹرول بحران سے متعلق افواہ نے شہریوں کا چین سکون غارت کردیا اور وہ بلاضرورت پٹرول پمپس پہ قطار بنانے پہ مجبور ہوگئے ہیں۔

سوشل میڈیا قوانین میں ابہام موجود ہے، سیکرٹری برائے قانون و انصاف

ہم نیوز کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹس (سوشل میڈیا) پر گزشتہ چند گھنٹوں کے دوران یہ افواہ گردش کرنے لگی کہ کیماڑی میں پی ایس او کے آئل ٹرمینل کی عارضی بندش کے باعث پٹرول پمپس پر پٹرول کی قلت پیدا ہو جائے گی جس کی وجہ سے لوگوں کی بڑی تعداد بلا ضرورت پٹرول خریدنے پہنچ گئی جس کی وجہ سے پٹرول پمپوں پر غیر معمولی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں۔

ترجمان پی ایس او نے اس ضمن میں ہم نیوز کو بتایا ہے کہ پی ایس او کے دیگر 22 ٹرمینل سے پٹرول کی فراہمی بنا کسی بھی تعطل کے جاری ہے اس لیے شہریوں کو پریشان ہونے کی قطعی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

سوشل میڈیا دو دھاری تلوار؟

ہم نیوز نے ترجمان پی ایس او کے حوالے سے بتایا ہے کہ کیماڑی ٹرمینل بند ہونے سے کسی ایک بھی پٹرول پمپ پر فراہمی متاثر نہیں ہوئی ہے اور نہ ہو گی۔

پٹرول پمپس پہ لگنے والی بلا ضرورت لمبی قطاروں کے سبب ان شہریوں کو سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جنہیں واقعی پٹرول درکار ہے۔

اسلام آباد: سوشل میڈیا کمپنیوں کے لیے پاکستان میں رجسٹریشن لازمی قرار

ہم نیوز کے مطابق شہری سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر گردش کرنے والی افواہوں پہ فوری یقین کرنے کے بجائے اگر اس کی تصدیق کرلیں تو نہ صرف خود پریشانی سے محفوظ رہیں گے بلکہ دوسروں کے لیے بھی تکلیف کا سبب نہیں بنیں گے۔

وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد حکومت پاکستان نے بھی سوشل میڈیا قوانین میں متعدد نئی ترامیم منظور کی ہیں جس کے بعد اس قسم کی افواہ سازی اور جھوٹی و جعلی خبروں کا قلع قمع کیا جا سکے گا۔


متعلقہ خبریں