اٹارنی جنرل پاکستان انور منصور عہدے سے مستعفی


اسلام آبد: اٹارنی جنرل آف پاکستان انور منصور خان نےعہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

ترجمان وزارت قانون کے مطابق اٹارنی جنرل انور منصور کو حکومت کی جانب سے مستعفی ہونے کا کہا گیا تھا۔

انورمنصور خان نے اپنے استعفے میں مؤقف اپنایا کہ پاکستان بار کونسل نے اس کا مطالبہ کیا تھا اور میرے لیے یہ افسوس کی بات ہے کہ جس بار کونسل کا چیئرمین ہوں اس نے استعفے کے مطالبا کیا۔

یہ بھی پڑھیں: سینئر قانون دان انور منصور اٹارنی جنرل تعینات

پاکستان بار کونسل نے گزشتہ روز الزام لگایا تھا کہ اٹارنی جنرل حکومت کے کہنے پر عدلیہ کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ بار کونسل کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ انور منصورخان عدالت سے تحریری معافی مانگنے کے ساتھ عہدے سے استعفی دیں

اعلامیے میں اٹارنی جنرل کے قاضی فائز عیسی کیس میں رویے کی مذمت بھی کی گئی تھی۔ پاکستان بار کونسل نے وزیر قانون اور اٹارنی جنرل کے خلاف توہین عدالت کی درخواست بھی دائر کر رکھی ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ اٹارنی جنرل اور وزیر قانون کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔ بار کونسل نے مؤقف اپنایا کہ اٹارنی جنرل نے جسٹس قاضی فائزعیسی کیس میں فل کورٹ کی توہین کی۔

اٹارنی جنرل نے اپنے دلائل میں جسٹس قاضی فائز عیسی کی درخواست کی تیاری کے مراحل کے بارے میں بات کی۔۔۔درخواست۔

موجودہ حکومت نے 30 اگست 2018 کو انورمنصور خان کو اٹارنی جنرل بنایا تھا۔ ان کا شمارسینئر وکلا میں کیا جاتا ہے اور وہ اس سے پہلے بھی اٹارنی جنرل کے عہدے پر تعینات رہے ہیں۔

 


یہ فوری خبر ہے۔ مزید تفصیلات اور معاملے کے درست حقائق جاننے کے لئے اس صفحہ کو ریفریش کریں۔
متعلقہ خبریں