سرکاری کمپنیاں منافع دینے کے بجائے خزانے پر بوجھ بن گئیں


لاہور: پنجاب حکومت کے ماتحت چلنے والی سرکاری کمپنیاں منافع دینے کے بجائے سرکاری خزانے پر بوجھ بن گئیں۔

ذرائع کے مطابق مختلف کمپنیوں کو دیےے گئے قرض محکمہ خزانہ پنجاب کو واپس نہ کیے جاسکے ہیں۔

ذرائع کے مطابق صوبائی حکومت نے بہالپور میں صنعتی حب بنانے کے لیے انڈسٹریل اسٹیٹ کمپنی کو دیے گئے دیڑھ ارب روپے کے قرض کو گرانٹ میں تبدیل کردیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے احکامات پر کمپنی کو دییے گئے قرض کو گرانٹ میں تبدیل کردیا گیا ہے۔ گزشتہ سال کمپنی کو جنوبی پنجاب میں انڈسٹریل اسٹیٹ بنانے کے لیے ڈیڑھ ارب روپے کا قرض دیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: پنجاب حکومت نے 35 پبلک سیکٹر کمپنیاں بند کرنے کا فیصلہ کر لیا

ذرائع کے مطابق کمپنی نے حکومت پنجاب سے قرض کو گرانٹ میں تبدیل کرنے بعد پھر سے مزید فنڈز بھی طلب کر رکھے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب انڈسٹریل اسٹیٹ کمپنی نے صوبائی حکومت سے 1 ارب 20 کروڑ روپے کی ڈیمانڈ کررکھی ہے ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبائی اسٹینڈنگ کمیٹی نے چئیرمین پی اینڈ ڈی کو کمپنی کے لیے فنڈز کا بندوبست کرنے کے احکامات دے دیے ہیں۔ چئیرمین پی اینڈ ڈی کو سست رفتار منصوبوں سے فنڈز نکال کر کمپنی کو فوری طور فنڈز فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں 850 کورئیر اور لاجسٹکس کمپنیاں ہیں

خیال رہے کہ گزشتہ سال پنجاب حکومت نے 35 پبلک سیکٹر کمپنیاں بند کرنے کا فیصلہ کر لیا تھا۔ گزشتہ سال لاہور ہائیکورٹ میں پنجاب حکومت کے وکیل کی طرف سےایک کیس میں جمع کرائے گئے جواب میں صوبائی حکومت سے 35 سرکاری کمپنیوں کو بند کرنے کا انکشاف کیا تھا ۔

سرکاری وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا تھا کہ راوی زون ڈیویلپمنٹ کمپنی، قائد اعظم ہائیڈل پاور، قائد اعظم ونڈ پاور کمپنی، پنجاب انٹرٹینمنٹ کمپنی، لاہور واٹر اینڈ سینیٹیشن کمپنی سمیت 35 کمپنیاں بند کی جارہی ہیں۔

درخواست گزار کی جانب سے پنجاب کی پبلک سیکٹر کمپنیوں کی تشکیل کو چیلنج کیا گیا تھا۔


متعلقہ خبریں