واشنگٹن/کابل: امریکہ اور افغان طالبان نے جنگ زدہ ملک میں امن قائم رکھنے کے حوالے سے دونوں فریقین کے درمیان امن معاہدہ طے پانے کی تصدیق کردی ہے۔
امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے اپنے ایک ٹویٹ میں افغان طالبان سے امن معاہدہ طے پانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ’’کئی دہائیوں کی کشمکش کے بعد پورے افغانستان میں تشدد میں نمایاں کمی لانے کے حوالے سے طالبان سے معاہدہ طے پاگیا ہے۔ یہ امن کی طویل راہ پر ایک اہم قدم ہے‘‘۔
مائیک پومپیو نے مزید کہا کہ میں تمام افغان کے باشندوں سے اس موقع سے فائدہ اٹھانے کا مطالبہ کرتا ہوں۔
After decades of conflict, we have come to an understanding with the Taliban on a significant reduction in violence across #Afghanistan. This is an important step on a long road to peace, and I call on all Afghans to seize this opportunity.
— Secretary Pompeo (@SecPompeo) February 21, 2020
دوسری جانب افغان طالبان نے بھی امریکہ سے امن معاہدہ طے پانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ معاہدے پر 29 فروری کو باقاعدہ دستخط ہونگے۔
عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق کابل میں ہونے والی بات چیت کے بعد افغان امن معاہدے پر دستخط کیے جائیں گے۔ اس حوالے سے باضابطہ تقریب دوحہ میں منعقد ہوگی جس میں عالمی ضمانت کار کے طور پر پاکستان، چین اور روس سمیت اقوام متحدہ کے اعلی حکام بھی شرکت کریں گے۔
مزید پڑھیں: افغانستان سے امریکی افواج کا انخلا کب اور کیسے ہوگا؟ مائیک پومپیو نے بتادیا
افغان طالبان اور امریکہ کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے بعد دیگر فریقین کے درمیان بھی بات چیت ہوگی جس میں سب سے اہم طالبان اور افغان حکومت کے درمیان ہونے والے مذاکرات ہوں گے۔
افغان طالبان پہلے ہی عندیہ دے چکے ہیں کہ ابتدائی بات چیت کا عمل مکمل ہونے اور امریکہ کی جانب سے عالمی ضمانت کاروں کی موجودگی میں دستخط کیے جانے کے بعد وہ افغان حکومت سے مذاکرات کرسکتے ہیں۔
مزید پڑھیں: طالبان کی ممکنہ واپسی سے افغان خواتین پریشان
امریکہ اور طالبان کے درمیان جس وقت امن معاہدے پر دستخط ہوں گے اس وقت فریقین کی رضامندی سے افغانستان میں جاری 18 سالہ خانہ جنگی کا خاتمہ ہو جائے گا جو خطے کے حوالے سے نہایت خوش آئند ہو گا.