کشمیری رہنما احسان احمد انتو کی گرفتاری، اقوام متحدہ کو خط ارسال


اسلام آباد: بھارت کی جانب سے کشمیری رہنما احسان احمد انتو کی بلاجواز گرفتاری پر اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے نمائندہ خصوصی مائیکل فراسٹ کو خط لکھا گیا ہے۔

خط میں انٹرنیشنل فورم فار جسٹس اینڈ ہیومن رائٹس کے چیئرمین احسان احمد انتو کی بلاجواز گرفتاری کا نوٹس لینے اور رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے مبصر کو وائس چیئرمین مشتاق الاسلام کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ انٹرنیشنل فورم فار جسٹس اینڈ ہیومن رائٹس کے چیئرمین احسان احمد انتو بلاجواز گرفتار کررکھا ہے۔

مزید پڑھیں: سب ٹھیک ہے تو بھارت ہمیں مقبوضہ کشمیر جانے کی اجازت دے، برطانوی آل پارٹیز کشمیر گروپ

احسان احمد انتو مقبوضہ کشمیر کے اندر انسانی حقوق کی پامالیاں اجاگر کررہے ہیں۔ انہوں نے مقبوضہ کشمیر کی عدالت اور بھارت کے انسانی حقوق کمیشن میں انسانی حقوق کی پامالیوں کے خلاف بہت سے مقدمات درج کر رکھے ہیں۔

خط کے مطابق انہوں نے عالمی انسانی حقوق کےنمائندوں کے 2011 اور 2012 کے دوروں کے دوران متعدد رپورٹس پیش کیں. خط میں کہا گیا کہ احسان انتو کو تشدد کا نشانہ بنایا جارہاے ہے۔ ان کے گھروالوں کو بھی حکومتی ایجنسیوں کی جانب سے ہراساں کیا جارہا ہے۔

خط میں یہ بھی کہا گیا کہ بھارت نے 5 اگست 2019 کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد مسلسل کرفیو اور فوجی محاصرہ کررکھا ہے۔

بھارتی اقدام کے بعد مقبوضہ کشمیر میں مواصلات کا نظام بند ہیں۔ سفر پر پابندیاں ہیں اور حتیٰ کہ عوام کو خوراک اور ادویات کی کمی کا بھی سامنا ہے۔ اس کے علاوہ مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کی نسل کشی کا بھی خدشہ ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان کشمیریوں کی حق خودارادیت کے لیے آواز اٹھاتا رہے گا، وزیر اعظم

خط میں کہا گیا ہے کہ احسان انتوں کے علاوہ ہزاروں کشمیریوں کو پابند سلاسل کردیا گیا ہے۔ احسان انتو کے گھر والوں کو کئی ماہ تک معلوم نہ ہوسکا کہ وہ غائب ہیں جس کے بعد یہ بتایا گیا کہ انہوں پبلک سیفٹی ایکٹ 1990 کے تحت سرینگر جیل میں رکھا گیا ہے۔

خط میں اپیل کی گئی کہ احسان انتو کو بلاجواز مقدموں میں گرفتار کیا گیا ہے کہ جبکہ وہ اس وقت مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالیوں کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کررہے ہیں۔

وائس چیئرمین نے بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیم سےاحسان انتو کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔


متعلقہ خبریں