خیبر پختونخوا اسمبلی کی قائمہ کمیٹیاں تحلیل کر دی گئیں

kpk assembly

پشاور: خیبرپختونخوا (کے پی) اسمبلی کی تمام قائمہ کمیٹیاں تحلیل کر دی گئیں۔

اسپیکر صوبائی اسمبلی مشتاق غنی نے 36 کمیٹیوں کو تحلیل کرنے کی باقاعدہ منظوری بھی دے دی۔ قائمہ کمیٹیوں کو ختم کرنے کے لیے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن شفیق آفریدی نے قرار داد پیش کی۔

پی ٹی آئی رہنما شفیق آفریدی نے مؤقف اختیار کیا کہ صوبائی اسمبلی کی کمیٹیوں میں قبائلی اضلاع کی نمائندگی نہیں تھی جس کی وجہ سے قائمہ کمیٹیوں کو تحلیل کرنے کی قرارداد پیش کی گئی۔

اسپیکر صوبائی اسمبلی مشتاق غنی نے کہا کہ پارلیمانی سیکرٹری سمیت تمام قائمہ کمیٹیاں دوبارہ بنائی جائیں گی۔

یہ بھی پڑھیں اپوزیشن اتحاد متاثر ہونے کا خدشہ، ن لیگ نے رہنماؤں کو بلاول کے بیان پر ردعمل دینے سے روک دیا

واضح رہے کہ خیبر پختونخوا اسمبلی کا موجودہ سیشن احتجاج کی نذر ہو گیا ہے، گزشتہ اجلاس میں بھی حزب اختلاف کے اراکین نے اسپیکر صوبائی اسمبلی کے رویے پر احتجاج کیا تھا اور ان سے معافی کا مطالبہ کیا تھا جبکہ حکومتی اراکین نے بھی حزب اختلاف کے نعروں کے جواب میں نعرے لگائے تھے اور اسپیکر اسمبلی نے احتجاج کی دوران ایجنڈا نمٹا دیا تھا۔

قائمہ کمیٹیوں سے متعلق بھی حزب اختلاف کا مؤقف تھا کہ انہیں قائمہ کمیٹیوں میں مسلسل نذر انداز کیا جا رہا ہے۔ حکومت اس طرح مزید نہیں چل سکے گی۔

دوسری جانب کے پی اسمبلی میں حزب اختلاف کے رویے پر صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ حزب اختلاف کے پاس کوئی ایجنڈا نہیں ہے وہ صرف شور شرابہ کرنے اسمبلی آتے ہیں۔ وہ جب تک اسپیکر سے اپنے رویے کی معافی نہیں مانگیں گے ہم ان کے ساتھ کوئی بات نہیں کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں طالبان افغانستان میں پرتشدد کارروائیاں کم کرنے پر راضی ہیں، امریکی صدر

24 فروری کو ہونے والا صوبائی اسمبلی کا اجلاس بھی احتجاج کی نذر ہو گیا۔ حزب اختلاف کے اراکین نے اسمبلی ہال میں آتے ہی ڈیسک بجانے شروع کر دیے اور اسپیکر صوبائی اسمبلی سے معافی کا مطالبہ کیا۔


متعلقہ خبریں