پنجاب حکومت نے نواز شریف کی ضمانت میں توسیع کی درخواست مسترد کردی


لاہور: پنجاب کابینہ نے سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ نواز کے قائد نواز شریف کی ضمانت میں توسیع کی درخواست مسترد کردی۔

پنجاب کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت نے کہا کہ 19 نومبر کو نواز شریف ضمانت پر ملک سے باہر گئے، ان کی جانب سے نئی رہورٹ موصول نہیں ہوئی جس کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کمیٹی بنائی تاکہ فیصلہ ہوسکے۔

مزید پڑھیں: نواز شریف اور انکی صاحبزادی مریم نواز کتنے عرصے بعد گھر لوٹے؟

راجہ بشارت کا کہنا تھا کہ کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ سابق وزیراعظم کی ضمانت میں توسیع نہیں ہوسکتی۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو آٹھ کی بجائے 16 ہفتے کا وقت ملا تاہم وہ آج تک لندن میں کسی اسپتال میں داخل نہیں ہوئے جبکہ ان کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کوئی وقت دینے کو تیار نہیں صرف معاملے کو لٹکایا جارہے ہیں۔

مزید جانیں: نواز شریف کی زہر خوارنی سے متعلق اسکریننگ کیے جانے کا امکان

ان کا کہنا تھا کہ اس فیصلے کی روشنی میں پنجاب کابینہ وفاق کو لکھے گی، پنجاب حکومت نواز شریف کی ضمانت میں توسیع نہیں کررہی۔

اس موقع پر وزیر صحت یاسمین راشد نے کہا کہ نواز شریف کی حالت مستحکم ہونے کے بعد انہیں بیرون ملک روانہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ نواز کے قائد کو واپس لانے کیلئے وفاقی حکومت کو خط لکھ دیا

یہ بھی پڑھیں: پنجاب حکومت کی جانب سے نواز شریف کی ضمانت میں توسیع نہ کرنے کا امکان

وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ ن لیگ رونا وائرس کا شکار ہو چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بیگم شمیم کو لندن بلا کر پیغام دے دیا گیا کہ لیگی قیادت اب پاکستان نہیں آئے گی۔


متعلقہ خبریں