نوازشریف کے علاج کے اہم مرحلے پر رکاوٹ ڈالنا اقدام قتل کے مترادف ہے، شہباز شریف


 لاہور: پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل ن) کے صدر شہباز شریف نے نواز شریف کی ضمانت میں توسیع نہ دینے کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت کا فیصلہ حکمرانوں کی کم ظرفی اور سیاسی انتقام کا ثبوت ہے۔

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ نوازشریف کے علاج کے اہم مرحلے پر رکاوٹ ڈالنا اقدام قتل کے مترادف ہے۔۔نوازشریف کے علاج پر سمجھوتہ نہیں کریں گے، ڈاکٹرز کی ہدایات کے مطابق علاج جاری رکھیں گے۔

اسی پنجاب حکومت نے نواز شریف کے بیرون ملک علاج کے لیے ڈاکٹرز کی رپورٹ پر دستخط کیے تھے۔ آج پنجاب حکومت نے سیاسی انتقام کی بناء پر اپنے ہی فیصلے کے خلاف فیصلہ دیا۔

مزید پڑھیں: پنجاب حکومت نے نواز شریف کی ضمانت میں توسیع کی درخواست مسترد کردی

شہباز شریف نے کہا کہ پنجاب حکومت کا یہ جھوٹ قابل مذمت ہے کہ نواز شریف کا علاج پاکستان میں ممکن تھا۔ حکمرانوں کی کم ظرفی، کم ذہنی اور چھوٹے پن کا احساس تھا اس لیے عدالت گئے تھے۔

ن لیگ کے سربراہ نے کہا کہ نواز شریف کے علاج معالجے اور ٹیسٹ سے متعلق تمام رپورٹس طے شدہ نظام الاوقات کے مطابق جمع کرائی گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عوام کے سامنے فیل ہوجانے والے حکمرانوں کے پاس نواز شریف کی صحت پر سیاست کے سوا اور کچھ نہیں بچا۔ آج ثابت ہوگیا کہ پنجاب حکومت سیاسی انتقام، حسد، بغض، تکبر اور ضد میں اندھی ہوچکی ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ علاج کسی بھی انسان کا بنیادی انسانی اور قانونی حق ہے۔ تین مرتبہ منتخب ہونے والے وزیراعظم کو زندہ رہنے کے حق سے محروم کیا جا رہا ہے، جنہوں نے پاکستان کوترقی دی ۔ نوازشریف نے ملک کو ساتویں جوہری قوت بنایا، ان کے خلاف انتقامی اقدام تاریخ میں سیاہ باب ہے۔

مزید پڑھیں: نواز شریف کی صحتیابی مریم نواز کی لندن موجودگی سے مشروط

دریں اثنا ن لیگی رہنما عظمی بخاری نے لاہور مین میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میاں نواز شریف کا علاج مریم نواز ہے۔ مریم نواز کے بغیر میاں نواز شریف ٹھیک نہیں ہوسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چھوٹے لوگ اور چھوٹی ذہنیت کے لوگ جب حکمران بنتے ہیں تو یہی ہوتا ہے، صحت پر سیاست کرتے ہیں یا سیاسی انتقام کا نشانہ بناتے ہیں۔
عظمی بخاری نے عمران خان کا نام لیے بغیر کہا کہ اشتہاری تو وہ بھی ہے جو وزیر اعظم بنا بیھٹا ہے۔ نواز شریف کو اشتہاری قرار دینا ایسا ہی ہے جیسے چاند پر تھوکنا ۔

انہوں نے کہا کہ اب آگے سارے دن اچھے ہی ہوں گے۔ یہ سیاسی انتقام پر قید تو کرسکتے ہیں لیکن جب ثبوت دینے کی باری آتی ہے تو ان کے پاس ثبوت نہیں ہوتے۔


متعلقہ خبریں