پاکستان سپر لیگ تھری : فائنل مقابلے کے یادگار لمحات


کراچی: پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل تھری) کے تیسرے ایڈیشن کا کانٹے دار فائنل مقابلہ اسلام آباد یونائیٹڈ کی خوبصورت فتح پر ختم ہوا ہے۔

کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے گئے فائنل میں یونائیٹڈ نے زلمی کا 149 رنز کا ہدف 17ویں اوور میں حاصل کیا۔ اس مرحلے تک پہنچنے کے لئے اسلام آباد کو سات وکٹوں کی قربانی دینا پڑی۔ مقابلے کا اختتام ہوا تو اسلام آباد یونائیٹڈ دوسری مرتبہ پی ایس ایل ٹرافی اپنے نام کر چکی تھی۔

اس اہم مقابلے کے چند یادگار مناظر ذیل میں دیے جا رہے ہیں:

25 مارچ کی شام پی ایس ایل تھری کے فائنل مقابلے سے قبل اختتامی تقریب کا انقعاد کیا گیا جس میں معروف پاکستانی گلوکاروں نے اپنی آوازوں کے سر بکھیرے۔

“چھکا چوکا ہوگا رے، دھن دھنا دھن ہوگا رے”

شہزاد رائے نے اپنی آواز کا جادو جگایا تو شائقین کرکٹ کو جھومنے پر مجبور کر دیا۔

اسٹنگ بینڈ نے نیشنل اسٹیڈیم میں انٹری دی تو میدان میں موجود شائقین محظوظ ہوئے ہی،کھلاڑی بھی ڈریسنگ روم سے نکل کر اسٹیج پر پہنچ گئے۔

“اے او اے او اے او آ”

اسٹنگ بینڈ کا مشہور زمانہ گانا میدان میں گونجا تو زلمی کھلاڑی ڈیرن سیمی، آندرے فلیچر، کامران اکمل اور حسن علی کی ڈانس پرفارمنس نے دھنوں کو چار چاند لگا دیے۔

فرحان سعید بھی کھیل اور کھلاڑیوں کا جوش بڑھانے اسٹیج پر آئے۔

 

آئمہ بیگ سروں کا جادو جگانے اسٹیج پر آئیں تو شائقین کو خوب محظوظ کیا۔

علی ظفر کے گانے “سیٹی بجے گی ” نے مداحوں کو سیٹیاں اور تالیاں بجانے پر مجبور کر دیا۔

ٹاس رپورٹ

پاکستان سپر لیگ تھری کے سب سے سپر مقابلے کا ٹاس پشاور زلمی کے کپتان ڈیرن سیمی نے جیتا اور اپنی ٹیم سے پہلے بیٹنگ کرانے کا فیصلہ کیا۔

میچ کا آغاز

میچ کے آغاز میں زلمی کی امیدوں کا واحد مرکز کامران اکمل صرف ایک رن بنا کر آؤٹ ہوگئے۔ کامران اکمل فائنل میچ کی کارکردگی سے قبل پی ایس ایل تھری کے ٹاپ اسکورر تھے۔ انہوں نے ٹورنامنٹ میں 425 رنز بنائے جن میں شاندار سنچری بھی شامل ہے۔

نائب کپتان محمد حفیظ صرف آٹھ رنز بنا کر سمت پاٹیل کی گیند کا شکار ہو گئے۔

کرس جارڈن اور لیام ڈاؤسن بالترتیب 36 اور 33 رنز بنا کر ڈریسنگ روم کی راہ ناپتے دکھائی دیے۔

زلمی کپتان ڈیرن سیمی انجری کے باوجود ٹیم کی قیادت کر رہے تھے۔ زلمی کے پاور ہٹر کپتان اس سے قبل یکم مارچ کو گلیڈی ایٹرز کے خلاف کھیلے گئے ایونٹ کے دسویں میچ میں لنگڑاتے ہوئے بیٹنگ کرنے میدان میں آئے تھے۔ انہوں نے آخری گیندوں پر دو چھکوں اور ایک چوکے کی مدد سے 16 رنز کی اننگ کھیل کرگلیڈی ایٹرز کی یقینی فتح کو شکست میں بدل دیا تھا۔

ایونٹ کے فائنل میچ میں ٹیم کے ہارڈ ہٹر بلے باز خاطرخواہ کارکردگی نہ دکھا سکے اور صرف چھ گیندوں کے مہمان ٹھہرے۔

وہاب ریاض نے آخری اوورز میں 14 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے 28 رنز کی شاندار اننگ کھیلی۔ انہوں نے 200 کی اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ بیٹنگ کر کے ٹیم کا مجموعی ہدف قابل قبول ہندسوں تک پہنچایا۔

زلمی کی جانب سے دیے گئے ہدف کے تعاقب میں یونائیٹڈ اوپنرز میدان میں آئے تو صحیح معنوں میں زلمی بالرز کی دھلائی کی۔

لیوک رونکی اور صاحبزادہ فرحان نے پہلی وکٹ میں 96 رنز کی شراکت داری قائم کی۔ جسے کرس جارڈن کی گیند نے ختم کیا۔ لیکن اس سے پہلے ہی رونکی تیز ترین 52 رنز بنا کر زلمی اوپنرکامران اکمل سے ٹورنامنٹ کے لیڈ اسکورر بلے باز کا  اعزاز چھین چکے تھے۔

رونکی مین آف ٹورنامنٹ بھی قرار پائے۔

صاحبزادہ فرحان 44 رنز کی اننگ کھیل کر آؤٹ ہوئے۔ 

لیوک رونکی کے آؤٹ ہونے کے بعد یونائیٹڈ کا مڈل آرڈر بری طرح  ڈگمگایا۔ پانچ اوورز میں اسلام آباد کے چھ کھلاڑی 20 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

14ویں اوور کی چوتھی گیند پر میچ اس وقت مکمل طور پر زلمی ٹیم کے ہاتھ سے نکلا جب وکٹ کیپر کامران اکمل نے عمید آصف کی گیند پر آصف علی کا کیچ ڈراپ کر دیا۔

اہم موقع پر اہم کیچ ڈراپ ہونا میچ کا ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوا۔

آصف علی نے کیچ ڈراپ ہونے کے بعد اگلے ہی اوور میں حسن علی کی تین گیندوں پر لگاتار تین چھکے لگا کر اسکور برابر کر دیا۔

17ویں اوور کی پہلی گیند پر حسین طلعت سات رنز بنا کر وہاب ریاض کا شکار بن گئے تایم ٹیم کو جیت کے لیے ایک ہی رن درکار تھا۔

آٹھویں کھلاڑی فہیم اشرف نے وہاب ریاض کا سامنا کیا تو پہلی تین گیندوں پر کوئی رنز نا بنا سکے۔ 17ویں اوور کی چوتھی گیند پر ٹورنامنٹ کے لیڈنگ وکٹ ٹیکر فہیم اشرف نے وننگ چھکا لگا کر اسلام آباد کو فتح سے ہمکنار کیا۔

زلمی کپتان شکست کے بعد مایوس دکھائی دیے۔ تاہم شکست کے بعد بھی انہیں زلمی فینز کی بھر پور اسپورٹ حاصل رہی۔

اسلام آباد نے دوسری مرتبہ چیمپئن ہونے کا اعزاز اپنے نام کیا۔

جے پی ڈومینی اور مصباح الحق نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے ٹرافی وصول کی۔ مصباح انجری کے باعث میچ کا حصہ نہیں تھے

 

مصباح الحق کی غیر موجودگی میں جے پی ڈومینی نے یونائیٹڈ کی کپتانی کی

 

یونائیٹڈ انتظامیہ

یونائیٹڈ کی جیت میں اہم کردار ادا کرنے والے آصف علی کا کہنا ہے کہ انہیں دباؤ میں کھیل کر مزا آتا ہے۔

 

لیوک رونکی اسلام آباد کی جانب سے ٹاپ اسکورر رہے۔

مصباح الحق کی غیر موجودگی میں ٹیم کی قیادت کرنے والے جین پال ڈومینی بیسٹ پلئیر آن فیلڈ قرار پائے۔

فہیم اشرف 18 وکٹیں لے کر ٹورنامنٹ کے لیڈنگ وکٹ ٹیکر کا اعزاز حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔

یونائیٹڈ نے زلمی کو تین وکٹوں سے شکست دی

میچ کے بعد یونائیٹڈ کے کھلاڑی ٹرافی کے ہمراہ گورنر ہاوس پہنچے۔

گورنر سندھ زبیر عمر ٹیم یونائیٹڈ کے ہمراہ

 

پی ایس ایل کا خوبصورت سفر اختتام کو پہنچا

نیشنل اسٹیڈیم کی رنگینیوں نے نو سال بعد غیر ملکی کھلاڑیوں سے سجے میچ کی میزبانی کی۔

 

<3

یونائیٹڈ نے پی ایس ایل کے 2016 میں کھیلے گئے پہلے سیزن کا ٹائٹل بھی اپنے نام کر رکھا ہے

میچ کے چند یادگار لمحے

مداحوں نے ڈیرن سیمی کی غم زدہ تصویر سوشل میڈیا پر شئیر کرتے ہوئے ان سے محبت کا اظہار کیا۔

کامران اکمل بھی آصف علی کا کیچ ڈراپ کر کے سوشل میڈیا ٹرینڈ بنے رہے۔ آصف علی نے آخری اوورز کی تین گیندوں پر لگاتار چھکے لگا کر ٹیم کا اسکور برابر کیا تھا۔

حسن علی اور شاداب خان کی معمولی تکرار میچ کے بعد معصومانہ لڑائی پر ختم ہوئی۔ دونوں کھلاڑیوں کا دنگل سوشل میڈیا ٹرینڈ بنا رہا۔

وہاب ریاض کی مونچھیں اور وکٹ لینے کے بعد جشن منانے کا انداز بھی سوشل میڈیا پر موضوع بحث رہا۔


متعلقہ خبریں