جیل خانہ جات، جدید ٹیکنالوجی سے لیس سافٹ وئیر متعارف


لاہور: محکمہ جیل خانہ جات پنجاب نے صوبے بھر کی جیلوں میں قید قیدیوں کے ڈیٹا سے متعلق جدید ٹیکنالوجی سے لیس سافٹ وئیر متعارف کروادیا ہے۔

اقوام متحدہ اور بیورو آف انٹرنیشنل نارکوٹکس کے تعاون سے جیل خانہ جات میں جیل مینیجمینٹ انفارمییشن سسٹم کا آغاز ہوگیا۔

ذرائع کے مطابق جیل مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کا با ضابطہ کنٹرول محکمہ جیل خانہ جات پنجاب کے حوالے کر دیا گیا۔ نیا سسٹم متعارف کرانے کے بعد پنجاب کی 43 جیلوں میں آٹو میشن منصوبے کے تحت قیدیوں کا ڈیٹا صرف ایک کلک پر دستیاب ہوگا۔

مزید پڑھیں: سندھ میں مزید 8 نئی جیلیں بنانے کا فیصلہ

انسپکٹر جنرل جیل خانہ جات مرزا شاہد سلیم کے مطابق منصوبے سے پنجاب کی جیلوں میں قیدیوں کا ڈیٹا فوری طور پر حاصل کیا جا سکے گا۔

آئی جی جیل خانہ جات کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے پریزن منیجمنٹ کی مد میں ٹیکنالوجی کے حصول اور جیل اہلکاروں کی استعداد کار میں اضافہ ہو گا۔

مرزا شاہد سلیم بیگ کے مطابق محکمہ جیل خانہ جات پنجاب کو مستقبل میں بھی ان اداروں کی سپورٹ درکار ہوگی۔

وزیر جیل خانہ جات پنجاب زوار وڑائچ  کا کہنا ہے کہ پنجاب کی جیلوں کو جدید ٹکنالوجی سے آراستہ کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پہلے بھی خطرناک قیدیوں کے لیے آن لائن ٹرائل کے لیے جیلوں میں روم بنائے گئے ہیں۔اس سسٹم کے تحت پنجاب کی جیلوں میں قید قیدیوں کا ڈیٹا آن لائن موجود ہوگا۔

مزید پڑھیں: لاہور ریجن کی جیلوں میں قیدیوں کو رکھنے کی جگہ کم پڑ گئی

گزشتہ سال وفاقی محتسب کی طرف سے سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں گنجائش سے زیادہ قیدیوں کو جیلوں میں رکھے جانے کا انکشاف ہوا تھا۔

رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ملک بھر کی جیلوں میں لگ بھگ 2 لاکھ 80 ہزار سے زائد قیدی موجود ہیں۔

رپورٹ کے مطابق پبجاب کی جیلوں میں ایک لاکھ اڑسٹھ ہزار 788 قیدی ہیں ، سندھ میں 63804,کے پی میں 40323 اور بلوچستان کی جیلوں میں 7745 قیدی ہیں ۔

 


متعلقہ خبریں