پرویز مشرف کی سزا معطلی کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج

پرویز مشرف کی سزا معطلی کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج

فوٹو: فائل


اسلام آباد: سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کی سزا معطلی کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔

خصوصی عدالت کی جانب سے سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کو سزائے موت سنانے کے فیصلے کو معطل کیے جانے کے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے اپیل دائر کر دی۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ خصوصی عدالت کا 20 دسمبر کا فیصلہ بحال کرتے ہوئے لاہور ہائی کورٹ کے 13 جنوری کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے اور سپریم کورٹ قانون کے مطابق پرویز مشرف کی سزا کو برقرار رکھنے کا حکم دے۔

یہ بھی پڑھیں مشرف کی سزائے موت کو کالعدم قرار دینے کیلئے ایک اور درخواست دائر

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ سابق صدر پرویز مشرف نے آئین معطل کیا تھا اور خصوصی عدالت نے میرٹ پر فیصلہ دیا۔ درخواست میں وفاقی حکومت، پرویز مشرف اور خصوصی عدالت کے علاوہ وزارت قانون اور وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔

لاہور ہائی کورٹ فیصلے کے خلاف درخواست سندھ ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن کے صدر ضیاء الحق مخدوم نے دائر کی۔

واضح رہے کہ 13 جنوری کو لاہور ہائی کورٹ نے سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کیس میں خصوصی عدالت کے قیام کو کالعدم قرار دیتے ہوئے فیصلے کو غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں سنگین غداری کیس: ہر الزام پر علیحدہ علیحدہ سزائے موت کا حکم

فیصلہ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے سنایا تھا جس میں پرویز مشرف کی درخواست کو منظور کرتے ہوئے کہا گیا کہ اشتغاثہ وفاقی حکومت کی منظوری کے بغیر نہیں ہوسکتا۔

فیصلے کے مطابق آرٹیکل 6 کے تحت ترمیم کا اطلاق ماضی سے نہیں  کیا جاسکتا، صرف وزیر اعظم کے حکم پر کارروائی آئین کی  خلاف ورزی ہے۔


متعلقہ خبریں