پانچویں جماعت کے انتیس فیصد طلباء انگریزی جملہ پڑھنے سے قاصر


لاہور:  پنجاب کے سرکاری اسکولوں میں زیر تعلیم پانچویں جماعت کے انتیس فیصد طلبہ انگریزی جملہ نہیں پڑھ سکتے، جبکہ انیس فیصد تقسیم کا سوال حل کرنے کے اہل نہیں ہیں۔

ادارہ تعلیم وآگاہی نے صوبے میں تعلیمی کارکردگی کی سالانہ رپورٹ جاری کر دی، جس میں تین سے پانچ سال کے بچوں کی بنیادی تعلیم کے بارے میں انتہائی تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق تین سے پانچ سال کے اڑتالیس فیصد اور چھ سے سولہ سال کے نو فیصد بچے اسکولوں سے باہر ہیں۔

مزید پڑھیں: خیبر پختونخوا:سرکاری اسکولوں میں اراکین اسمبلی کے بچوں کوداخل کروانے کا منصوبہ ناکام

رپورٹ میں یہ دعوی بھی کیا گیا ہے کہ پنجاب بھر کے نجی اسکولوں میں جانے والے بچوں کی شرح میں واضح کمی آئی ہے۔

سماجی ادارے اثر کے زیر اہتمام تقریب سے خطاب میں وزیر تعلیم پنجاب ڈاکٹر مراد راس نے لاہور میں لاکھوں بچوں کے اسکولوں سے باہر ہونے کا اعتراف کیا اور بتایا کہ شہر میں تین ماہ کے دوران سو اسکولز کھولے جائیں گے۔

وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ نصاب میں تبدیلی کے باعث اساتذہ کی ٹریننگ ضروری ہے تاکہ بچوں کو رٹا سسٹم سے نکال سکیں۔

مزید پڑھیں: محکمہ اسکول ایجوکیشن پنجاب انتظامی اور معاشی بحران کا شکار

خیال رہے کہ گزشتہ سال پنجاب کی  صوبائی کابینہ کمیٹی برائے قانون  نے سرکاری اسکولوں میں پرائمری تک ذریعہ تعلیم اردو زبان میں منتقل کرنے کی تجویز منظور کی تھی، تاہم اس پر عمل درآمد نہیں ہوسکا ہے۔

گزشتہ سال اگست میں سندھ کابینہ کے اجلاس میں صوبائی وزیر تعلیم کی طرف سے یہ حیرت انگیز انکشاف کیا گیا تھا کہ صوبےکے12ہزار 136 سرکاری اسکول ایسے ہیں جن میں استاد نہیں ہیں جبکہ 11ہزار 441اسکولوں میں شاگرد نہیں ہیں۔


متعلقہ خبریں