کورونا وائرس: بلوچستان کے تمام تعلیمی ادارے 15 مارچ تک کے لیے بند کرنے کا اعلان

کورونا وائرس: بلوچستان کے تمام تعلیمی ادارے 15 مارچ تک کے لیے بند کرنے کا اعلان

کوئٹہ: محکمہ تعلیم بلوچستان نے کورونا وائرس کی وجہ سے صوبے کے تمام تعلیمی ادارے 15 مارچ تک بند کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ بلوچستان حکومت نے میٹرک کے امتحانات بھی 15 مارچ تک ملتوی کردیے ہیں۔ اس ضمن میں باقاعدہ نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا ہے۔

کراچی میں کورونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آگیا

ہم نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال اور وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے ذرائع ابلاغ سے ہنگامی بنیادوں پر خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ جو لوگ حالیہ دنوں میں چین اور ایران سے آئے ہیں وہ اپنا طبی معائنہ کرائیں۔

ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ ملک کے مختلف علاقوں میں اس وقت 15 مشتبہ مریض موجود ہیں لیکن اس سے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 100 افراد کے ٹیسٹس کرچکے ہیں وہ نیگیٹو آئے ہیں۔

وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے کہا کہ تمام ادارے اس وقت مل کر اس مرض سے نمٹنے کے لیے کام کررہے ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق اسکردو سے آئے ہوئے ایک مریض کے ٹیسٹ کے نتائج مثبت ائے ہیں لیکن اس کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے۔ ترجمان پمز کے مطابق مریض نے ایک ماہ قبل ایران کا سفر کیا تھا۔

کورونا وائرس کا مشتبہ مریض پمز اسپتال سے غائب

ہم نیوز کے مطابق کراچی کے ایک نجی اسپتال میں زیر علاج مریض یحیٰ جعفری کے متعلق معلوم ہوا ہے کہ اس نے اپنے دو دوستوں کے ہمراہ ایران کا سفر کیا تھا۔

ذرائع کے مطابق مریض تین دن تک قم میں موجود تھا، اس کے بعد دس فروری کو تہران پہنچا جہاں اسے فلو کی شکایت ہوئی تھی۔ اطلاعات کے مطابق یحیٰ جعفری 12 فروری کو کرمان گیا جہاں اس نے دو دن قیام کیا اور پھر چار دن کے لیے مشہد روانہ ہوا۔

ہم نیوز کو ذرائع نے بتایا ہے کہ اطلاعات کے مطابق یحیٰ کو 17 فروری سے چکر آنے کی شکایت شروع ہوگئی تھی اور ساتھ ہی کمزوری بھی محسوس ہورہی تھی۔

مریض یحیٰ کو اس کے بعد بخار، سر میں درد، ناک بہنا اور جسم میں درد کی علامات بھی ظاہر ہوئیں اور پھر وہ 20 فروری کی صبح نو بجے کراچی واپس پہنچ گیا۔

کورونا کے حوالے سے ہونے والی کوتاہیوں کو دور کرنے کی کوشش کررہے ہیں، ظفرمرزا

اس ضمن میں یہ حیرت انگیز بات بھی سامنے آئی ہے کہ کراچی ایئرپورٹ پر موجود تمام انتظامات کے باوجود یحیٰ جعفری کو کلیئر قرار دیا گیا۔ ماہرین کے مطابق ملین ڈالرز کا سوال یہ ہےکہ اگر اس کے ٹیسٹس ہوئے تھے تو وہ کلیئر کیسے قرار دیا گیا اور اگر نہیں ہوئے تھے تو وہ کیوں نہیں کیے گئے تھے؟ جب کہ اس ضمن میں ایمرجنسی کافی عرصہ قبل لگائی گئی تھی۔

یحیٰ جعفری کے متاثر ہونے کی حقیقت اس وقت سامنے آئی جب اس نے ازخود رضاکارانہ طور پر کراچی کے ایک نجی اسپتال سے اپنے ٹیسٹس کرائے۔


متعلقہ خبریں