فیس ماسک نایاب ہو گئے، برآمد پر پابندی عائد

پاکستان میں کورونا وائرس سے مزید 2 افراد متاثر، امریکہ میں ایک ہلاک

فوٹو: فائل


اسلام آباد: ملک میں کورونا وائرس کی تصدیق کے بعد لاہور اور کراچی سمیت ملک بھر میں فیس ماسک نایاب ہو گئے۔

کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے استعمال ہونے والے ماسک کی خریداری کے لیے بڑے شہروں میں شہری پریشان ہیں جبکہ دکاندار ماسک کی قلت کا ذمہ دار ڈسٹری بیوٹرز کو قرار دے رہے ہیں۔

کراچی میں کرونا وائرس کے ایک کیس کی تصدیق کے بعد میڈیکل اسٹورز سے ماسک ناپید ہو گئے جبکہ لاہور میں بھی اسی طرح کی صورتحال ہے اور جن علاقوں میں ماسک دستیاب بھی ہیں وہ انتہائی مہنگے فروخت کیے جا رہے ہیں۔

عام ڈسپوزیبل سرجیکل ماسک کی قیمت 40 روپے تک پہنچ چکی ہے اور ایک ماہ قبل 90 روپے میں ملنے والے 50 سرجیکل ماسک کے پیکٹ کی قیمت 2  ہزار روپے تک جا پہنچی ہے جبکہ دکانداروں نے ماسک کی عدم دستیابی اور بہت زیادہ طلب کے باعث اپنی دکانوں کے باہر ماسک کی عدم موجودگی کے بورڈز لگا دیے ہیں۔

اسپیشل ماسک این 95 کی قیمت 60 روپے سے بڑھ کر 600 روپے تک پہنچ چکی ہے۔

ماسک کی عدم دستیابی کے حوالے سے دکانداروں کا کہنا ہے کہ کمپنیاں ماسک فراہم نہیں کر رہی ہیں اور یہ تیار ماسک چین برآمد کیے جا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں کورونا وائرس کیا ہے اور اس سے کیسے بچیں؟

دوسری جانب شہریوں نے انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ فیس ماسک کی مارکیٹوں میں دستیابی کو یقینی بنائے۔

یہ بھی پڑھیں فیس بک کا کورونا وائرس سے متعلق گمراہ کن اشتہارات پر پابندی کا فیصلہ

کورونا وائرس کے باعث ملک میں فیس ماسک کی عدم دستیابی اور مہنگے فروخت ہونے کی وجہ سے حکومت نے فیس ماسک کی برآمد پر پابندی عائد کر دی۔ پارلیمانی سیکرٹری صحت نوشین حامد نے کہا کہ حکومت کی پوری کوشش ہے کہ کورونا وائرس سے بچاؤ کی اشیاء کی دستیابی کو یقینی بنائے۔


متعلقہ خبریں