ڈاکٹرز کی ’غفلت‘، اسپتال کی مسجد کے واش روم میں بچے کی پیدائش


لاہور: جناح اسپتال لاہور کے ڈاکٹروں کی جانب سے مبینہ طور پر علاج سے انکار کے بعد حاملہ خاتون نے اسپتال کی مسجد کے واش روم میں بچے کو جنم دیا۔

گارڈن ٹاون کی رہائشی آصفہ حماد کو ڈلیوری کیلئے جناح اسپتال لے جایا گیا تھا مگر مسیحاؤں نے اس کی ایک نہ سنی۔ اسپتال کے عملے نے خاتون کو لیبر روم میں داخل کرنے سے انکار کردیا۔

آصفہ حماد کے مطابق اسپتال عملے نے وارڈ سے زبردستی باہر نکالااور لیبر روم میں داخل نہ کرنے پر شوہر کے ساتھ اسپتال سے باہر آئی اور مسجد کے واش روم میں بچے کی پیدائش ہوئی۔

مزید پڑھین: پنجاب:سرکاری اسپتالوں میں سہولیاتی مراکز قائم کرنے کا فیصلہ

ہم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے آصفہ حماد نے کہا کہ اسپتال والے تو دھکے دے رہے تھے اور کہہ رہے تھے کہ ہم نے داخل نہیں کرنا ہے۔

نومولود کے والد کا کہنا تھا کہ جناح اسپتال کے عملے نے ٹیسٹ کیلئے پرائیوٹ لیب جانے کا کہا۔ مجھے کہا گیا کہ پہلے یہ ٹیسٹ کروائیں، پھر یہاں داخل کریں گے۔

معاملہ منظرعام پر آیا تو جناح اسپتال انتظامیہ نے ماں اور نو مولود بچے کو اسپتال داخل کرایا۔ اسپتال انتظامیہ نے واقعہ کی انکوائری کا دعوی کرتے ہوئے کہا کہ عملہ یا ڈاکٹر کی غفلت سامنے آئی تو کارروائی کی جائے گی۔

اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ماں اور بچے کو اسپتال میں داخل کرلیا ہے اور دونوں کا علاج جاری ہے۔

گزشتہ سال 17 دسمبر 2019 کو سندھ کے علاقے قمبر سے تعلق رکھنے والی خانوں نے سول اسپتال انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت، لاپرواہی اور بے حسی کے باعث  کھلے آسمان تلے بچے کو جنم دے دیا تھا۔

مزید پڑھیں: ’پاکستان میں ہیپاٹائٹس تیزی سے پھیل رہا ہے‘

ہم نیوز کے مطابق قمبر کے نواحی گاؤں گڑہی کرٹیو کی رہائشی منور خاتون کو ڈلیوری کے لیے جب سول اسپتال قمبر لایا گیا تو لیڈی ڈاکٹر کی عدم موجودگی کے باعث اسے دوبارہ وارڈ سے باہر لے جایا گیا تھا۔

اہل خانہ کے مطابق اسپتال انتظامیہ نے بتایا تھا کہ کوئی لیڈی ڈاکٹر موجود نہیں ہے لہذا کسی دوسری جگہ لے جائیں جس پر مجبوراً کسی نجی اسپتال لے جانے کے لیے جب حاملہ خاتون کو اسپتال سے باہر لایا گیا تو اس نے کھلے آسمان تلے بچے کو جنم دیا تھا۔


متعلقہ خبریں