کورونا وائرس:ماسکوں پر اندھی کمائی کا آغاز، ایک خدا ترس نے مفت تقسیم شروع کردی

کورونا وائرس:ماسکوں پر اندھی کمائی کا آغاز، ایک خدا ترس نے مفت تقسیم شروع کردی

اسلام آباد: ملک میں کورونا وائرس کے مریضوں کی اطلاعات سامنے آتے ہی ناجائز منافع خوروں نے جہاں مختلف شہروں و علاقوں میں سرجیکل ماسک مارکیٹوں و میڈیکل اسٹورز سے غائب کرکے مہنگے داموں ان کی فروخت شروع کردی ہے تو وہیں بلوچستان کے شہر کوئٹہ میں ایک درد مند دل رکھنے والے انسان دوست شہری نے لوگوں میں مفت ماسک تقسیم کرکے یہ پیغام دیا ہے کہ انسانیت ابھی زندہ ہے۔

کورونا وائرس: ماسک کی غیرقانونی برآمدات روکی جائیں، میئر کراچی کا مطالبہ

ہم نیوز کے مطابق کوئٹہ میں منان اچکزئی نامی شہری نے لوگوں میں آج مفت ماسک تقسیم کیے ہیں۔ وہ بذات خود آنے جانے والوں کو ماسک دیتے رہے ہیں۔

اس ضمن میں ہم نیوز سے بات کرتے ہوئے منان اچکزئی نے کہا کہ یہ وقت جائز یا ناجائز منافع خوری کا نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ خدمت خلق کے جذبے کے ساتھ لوگوں میں مفت ماسک تقسیم کررہے ہیں۔

منان اچکزئی کے جذبے اورعمل کو دیکھ کر بلاشبہ کہا جا سکتا ہے کہ عبدالستار ایدھی، ڈاکٹر رتھ کیتھرینا مارتھا فاؤ اورمدر ٹریسا کے انتقال کر جانے سے ان کے شروع کردہ مشن ختم نہیں ہوئے ہیں بلکہ لوگ اسی جوش و جذبے سے سرشار نئے چراغ لے کر نکلے ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق کورونا وائرس کی وجہ سے بعض ملازمین کو بائیو میٹرک حاضری سے استشنیٰ مل گئی ہے۔ اس ضمن میں ذرائع نے بتایا ہے کہ پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل نے ملازمین کو بائیو میٹرک حاضری سے استثنیٰ دینے کا مراسلہ جاری کردیا ہے۔

افسوسناک امر ہے کہ کورونا وائرس کے مریضوں کی اطلاع ملتے ہی گزشتہ روز سے شہر کے مختلف شہروں سے یہ اطلاعات ملنا شروع ہوئی ہیں کہ مافیا نے سرجیکل اور عام ماسکوں کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کردیا ہے۔

کورونا وائرس: 23 ممالک کے سائنسدان کراچی میں سر جوڑیں گے، فواد چودھری

ہم نیوز نے پاکپتن شریف سے بتایا ہے کہ 180 روپے میں ملنے والا ماسک کا ڈبہ اس وقت میڈیکل اسٹورزپر 750 روپے میں فروخت کیا جارہا ہے۔افسوسناک امر ہے کہ ہوشربا گرانی کے باوجود ضلعی انتظامیہ اور محکمہ صحت چپ سادھے بیٹھا ہے جب کہ شہری در بدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔

بلوچستان کی صوبائی وزارت داخلہ نے محکمہ پی ڈی ایم اے کو میڈیکل سٹورز اور گوداموں پر چھاپے مارنے کی اجازت دے دی ہے۔ ذرائع کے مطابق محکمہ پی ڈی ایم اے نے چھاپوں کےلیے خصوصی ٹیمیں بھی تشکیل دینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

صوبائی حکومت کی جانب سے کیے جانے والے فیصلے کے تحت خصوصی چھاپہ مار ٹیمیں مختلف علاقوں میں قائم میڈیکل اسٹورز اور گوداموں پر چھاپے ماریں گی اور اس بات کو یقینی بنائیں گی کہ ذخیرہ اندوز اور ناجائز منافع خورعوام الناس کی جیبوں پر ڈاکہ نہ ڈال سکیں۔

ہم نیوز نے کوئٹہ سے بتایا ہے کہ اس وقت شہر میں دس روپے والے ماسک کی قیمت 40 روپے جب کہ 80 روپے والے ماسک کی قیمت 300 روپے تک پہنچ چکی ہے۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی انتظامیہ نے سرجیکل ماسکوں کی قلت کے حوالے سے ملنے والی اطلاعات کے بعد مختلف میڈیکل اسٹورز پہ چیکنگ کا نظام متعارف کراد یا ہے۔

ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات کے مطابق شہر کے مختلف میڈیکل اسٹورز پہ چیکنگ کی جارہی ہے اور چھاپے مارے جارہے ہیں۔ ہم نیوز کے مطابق ڈی سی اسلام آباد کا کہنا ہے کہ شہر میں ماسک کی قیمت اور ان کی دستیابی کو چیک کیا جا رہا ہے۔

ڈپٹی کمشنر کے مطابق ضلعی انتظامیہ نے سٹیزن پورٹل پر ماسک کے حوالے سے شکایات کو جانچنا شروع کردیا ہے۔ انہوں نے عوام الناس سے کہا ہے کہ اگر کہیں ماسک مہنگے داموں فروخت ہو رہے ہیں تو فوری طور پر انتظامیہ کو آگاہ کریں۔

کورونا وائرس: پی آئی اے نے عمرہ زائرین کے سفر پر 15 مارچ تک پابندی عائد کردی

حمزہ شفقات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آبا د میں پہلے ہی ماسک کے حوالے سے دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے۔ ہم نیوز کو انہوں نے بتایا کہ اسلام آباد میں موجود اسپتالوں نے اپنے ملازمین کے لیے بڑے پیمانے پر ماسکوں کی خریداری کی ہے جس کی وجہ سے شہر میں کچھ قلت ہے مگر وہ بھی جلد پوری ہو جائے گی۔

ہم نیوز کے مطابق ڈپٹی کمشنرکا کہنا ہے کہ دیگر شہروں سے شہر میں ماسک منگوا رہے ہیں اور اس کے متبادل کا بھی بندوبست کررہے ہیں۔

آئی جی اسلام آباد محمد عامر ذوالفقار خان کے احکامات پر پولیس نے عمل درآمد شروع کرتے ہوئے مختلف میڈیکل اسٹورز کی چیکنگ شروع کردی ہے۔ آئی جی اسلام آباد کے احکامات پر تمام ایس ایس پیز میڈیکل اسٹورزپرچیکنگ کو یقینی بنا رہے ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق لاہور میں ضلعی انتظامیہ اور پولیس اس بات کو یقینی بنانے میں کوشاں ہے کہ ماسکوں کی قیمتیں زیادہ وصول نہ کی جائیں۔

کورونا وائرس: بلوچستان کے تمام تعلیمی ادارے 15 مارچ تک کے لیے بند کرنے کا اعلان

میئر کراچی وسیم اختر نے گزشتہ روز مطالبہ کیا تھا کہ فوری طور پر ماسکوں کی غیر قانونی برآمدات روکی جائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جب ہمیں ضرورت پڑی تو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ان کا دعویٰ تھا کہ ملک میں پہلے ہی ماسکوں کی قلت ہے۔


متعلقہ خبریں