سندھ: تمام سرکاری و نجی تعلیمی اداروں کو پیر سے کھولنے کا اعلان

سندھ: تمام سرکاری و نجی تعلیمی اداروں کو پیر سے کھولنے ک اعلان

کراچی: سندھ کے تمام سرکاری و نجی تعلیمی ادارے پیر سے حسب معمول کھل جائیں گے۔

سندھ: سرکاری و نجی تعلیمی ادارے دو دن بند رکھنے کا اعلان

ہم نیوز کے مطابق یہ فیصلہ صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں کیا گیا جس میں سیکریٹری تعلیم، ایڈیشنل سیکریٹریز اور ضلعی تعلیمی افسران سمیت دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔

سندھ کے وزیر تعلیم کی زیرصدارت منعقدہ اجلاس کا فیصلہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ جب سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر بعض عناصر کی جانب سے یہ اطلاع دی گئی ہے کہ صوبے کے تمام تعلیمی ادارے دو مارچ تک کے لیے بند کردیے گئے ہیں۔

حکومت سندھ کے وزیرتعلیم سعید غنی نے گزشتہ روز بنا کوئی وجہ بتائے صوبے کے تمام سرکاری و نجی تعلیمی اداروں کو دو دن بند رکھنے کا اعلان سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر کیا تھا۔

ذمہ دار ذرائع کے مطابق صوبائی وزیر تعلیم نے اجلاس میں ہدایت کی تمام تعلیمی اداروں میں کورونا وائرس کے حوالے سے آگاہی مہم بھرپور طریقے سے چلائی جائے اور احتیاطی تدابیر کے بینرز بھی آویزاں کیے جائیں۔

کورونا وائرس: بلوچستان کے تمام تعلیمی ادارے 15 مارچ تک کے لیے بند کرنے کا اعلان

ہم نیوز کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اسکول کے بچوں کو بطور خاص ہاتھ دھونے اور صفائی ستھرائی کی بابت آگاہی دلائی جائے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ دی گئیں ہدایات پر عمل درآمد ہو۔

سندھ کے وزیر تعلیم سعید غنی کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تمام تعلیمی اداروں کے پرنسپلز اور ہیڈ ماسٹرز ضلعی ہیلتھ افسران سے مسلسل رابطے میں رہیں گے۔

شرکائے اجلاس کو صوبائی وزیر تعلیم نے ہدایت کی کہ کسی بھی طالبعلم کو اگر نزلے یا زکام کی شکایت ہو تو اسے فوری طور پر رخصت پہ بھیج کراس کا علاج یقینی بنایا جائے۔

ہم نیوز کے مطابق صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی نے شرکائے اجلا س سے کہا کہ وہ اس بات کو بھی یقینی بنائیں کہ تمام کالجوں و اسکولوں میں صبح کے اوقات میں جب اسمبلی منعقد ہو تو پرنسپلز و صدر مدرسین طلبہ کو کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ضروری احتیاطی تدابیر سے لازمی آگاہ کریں۔

کورونا وائرس: پی آئی اے نے عمرہ زائرین کے سفر پر 15 مارچ تک پابندی عائد کردی

سعید غنی نے شرکائے اجلاس سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ تعلیم و محنت سے دس لاکھ افراد وابستہ ہیں اس لیے بطور خاص اجلاس طلب کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ صحت ہماری اولین ترجیح ہے اوراس پر کسی بھی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا ہے۔


متعلقہ خبریں