نجی تعلیمی اداروں کو فیسوں میں اضافے سے روک دیا گیا

فائل فوٹو


اسلام آباد ہائی کورٹ نے نجی تعلیمی اداروں کو اپنی مرضی سے فیسوں میں اضافہ کرنے سے روک دیا ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے محفوظ فیصلہ سنایا جس میں نجی تعلیمی ادارے ریگولیٹری اتھارٹی (پیرا) کو حکم دیا کہ وہ نجی اسکول کی فیسوں کے تعین کے لیے سپریم کورٹ کے فیصلے سے رہنمائی لے۔

یہ بھی پڑھیں: اسکولوں سے نکالے گئے بچوں کو کلاسوں میں بٹھانے کا حکم

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پیرا کی ریگولیٹری باڈی سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق قوانین بنائے۔

ہائی کورٹ نے یہ حکم بھی دیا ہے کہ ڈاکٹر عظمیٰ کے بچوں کو اسکول سے بے دخل کرنے پر پیرا دو ہفتوں میں مسئلہ حل کرے۔

عدالت عالیہ نے اسکول فیسوں سے متعلق پرائیویٹ اسکولز اور اسٹوڈنٹس کے والدین کی 13 درخواستوں کا فیصلہ سنایا۔

خیال رہے کہ اسلام آباد پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن نے پیرا کے نوٹیفکیشن کے خلاف عدالت سے رجوع کر رکھا تھا اور بچوں کے والدین نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کے لئے عدالت میں درخواست دی تھی۔

پیرا کی جانب سے راشد حنیف ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔

سپریم کورٹ نے نجی تعلیمی اداروں کو فیسوں میں کمی کا حکم دیا جس پر عملدآرمد نہ ہونے کیخلاف درخواستیں دائر کی گئی تھیں۔

پیرا کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ اسلام آباد کے تین لاکھ 25 ہزار طالب علم متاثر ہورہے ہیں جبکہ سپریم کورٹ کا فیصلہ صرف سندھ اور پنجاب تک نہیں ہے، ہمارے رولز سندھ اور پنجاب سے مختلف ہیں۔

والدین نے اپنی درخواست میں استدعا کی تھی کہ حکومتی اور پرائیویٹ گٹھ جوڑ بند کیا جائے اور سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق فیسوں میں اضافہ واپس لیا جائے۔

سپریم کورٹ نے لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے نجی اسکولوں کی فیسوں میں  سالانہ پانچ فیصد ہی اضافہ کا حکم دیا تھا۔


یہ فوری خبر ہے۔ مزید تفصیلات اور معاملے کے درست حقائق جاننے کے لئے اس صفحہ کو ریفریش کریں۔
متعلقہ خبریں