چین کا ٹڈی دل سے نمٹنے کے لیے ایک لاکھ بطخیں فراہم کرنے کا فیصلہ


بیجنگ: چین پاکستان کے مخلتف علاقوں میں جاری ٹڈی دل کے حملوں کو روکنے کے لیے ایک لاکھ بطخیں فراہم کرے گا۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق ٹڈی بطخ کی مرغوب غذا ہے جہاں مرغیاں دن میں 70 ٹڈیاں ہی کھا پاتی ہیں بطخوں کی خوراک ان سے تین گنا زیادہ ہے۔

زرعی ماہرین کے مطابق ایک بطخ دن میں اوسطً 200 ٹدیاں چٹ کر جاتی ہے اور اسے کیڑے مار دوا سے کہیں زیادہ مفید سمجھا جاتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ بطخیں گروہ کی صورت اکٹھا رہنا پسند کرتی ہیں اس لیے مرغیوں کی نسبت انہیں سنبھالنا بھی قدرے آسان ہے۔

پاکستان نے رواں ماہ کے آغاز میں اس حوالے سے ہنگامی حالت کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ ملک میں ٹڈی دل کا دو دہائیوں میں ہونے والا بدترین حملہ ہے۔

یہ پڑھیں: کراچی: ٹڈی دل فرائی ہو کر سندھ اسمبلی کے ایوان میں پہنچ گئی

چینی حکومت نے رواں ہفتے اعلان کیا تھا کہ وہ ماہرین کی ایک ٹیم پاکستان بھیجے گی جو ٹڈی دل کے خاتمے کا پروگرام بنائے گی۔

چین سنہ 2000 میں بطخوں کے زریعے ٹڈیوں سے نمٹنے کا کامیاب تجربہ کر چکا ہے۔

یاد رہے دو ہفتے قبل وفاقی وزیر برائے تحفظ خوراک و تحقیق خسرو بختیارنے ٹڈی دل حملے کو حکومت کے لیے چیلنج قرار دیتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ اگر اس پر فوری قابو نہ پایا گیا تو اس کے برے اثرات مرتب ہوں گے تاہم ان کا دعویٰ تھا کہ اب تک صورتحال پر 85 فیصد قابو پا لیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ٹڈی دل حملے سے نمٹنے کے لیے ہنگامی حالت کے نفاذ کا فیصلہ

وفاقی وزیر خسرو بختیار نے کہا کہ پاکستان پر 27 سال بعد ٹڈی دل کا حملہ ہوا ہے لیکن متاثرہ کاشتکاروں کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ فصلوں کی ہونے والی تباہی کا تخمینہ لگانے کی ہدایت کردی گئی ہے۔

انہوں ںے کہا کہ وفاقی کابینہ کا مکمل فوکس ٹڈی دل کے خاتمے پر مرکوز ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات کا بھرپور طریقے سے مقابلہ کریں گے اور ہماری کوشش ہے کہ نقصان کم سے کم ہو بلکہ نہ ہی ہو۔


متعلقہ خبریں