ینگ ڈاکٹرز اور گارڈز نے نوجوان مار ڈالا


لاہور: سروسز اسپتال میں بہن کے علاج کے لئے آنے والا نوجوان، ینگ ڈاکٹرز اور گارڈز کے مبینہ تشدد سے انتقال کرگیا۔

پولیس کے مطابق مقتول سنیل اپنی مریضہ بہن کرن کے ساتھ سروسز اسپتال میں موجود تھا۔ ایک گارڈ سے تلخ کلامی کے بعد دونوں کا جھگڑا ہوا۔ واقعے میں لگنے والی چوٹوں سے گارڈ کی حالت بگڑگئی جس پرسیکیورٹی عملے نے احتجاجاً کام چھوڑ دیا۔

جوابی کارروائی میں ینگ ڈاکٹرز اور اسپتال کے سیکیورٹی عملے نے سنیل کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ حالت بگڑنے پر نوجوان کو اسپتال میں داخل کرایا گیا تاہم دوران علاج وہ انتقال کرگیا۔

وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے افسوسناک واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے صوبائی وزیرصحت خواجہ عمران نذیر اور سیکرٹری صحت پنجاب سید نجم حسین شاہ سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

پولیس ریکارڈ کے مطابق جاں بحق ہونے والا سنیل موٹروے پولیس کا اہلکاراورغوثیہ کالونی، صدر کا رہائشی تھا۔

مقتول سنیل کے قتل کا مقدمہ اُس کے بھائی انیل کی مدعیت میں تھانہ شادمان میں درج کرلیا گیا ہے۔

مقدمے میں ینگ ڈاکٹرز سلمان، عرفان، حسن اور ساہی سمیت دیگرڈاکٹرز کو نامزد کیا گیا ہے۔ نامعلوم سیکیورٹی گارڈز، وارڈ بوائز اور انتظامی افراد بھی مقدمے میں نامزد کئے گئے ہیں۔مقتول کے اہلخانہ کا دعوی ہے کہ ڈیوٹی پرمامور ڈاکٹر سائرہ کی جانب سے مریضہ کو تھپڑ مارا گیا۔ اپنی مریضہ بہن کرن کو مارے جانے پرسنیل نے احتجاج کیا تو لڑائی ہو گئی۔


متعلقہ خبریں