فضل الرحمان کا تعویز بھی میرے ہی پاس ہے، شیخ رشید


اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کا تعویز بھی میرے ہی پاس ہے، وہ مایوس ہو کر میرے پاس آئیں گے۔

ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سے میری دل سے صلح ہے، جس سے سارے جلتے ہیں۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کورونا وائرس سے گھبرانے کےضرورت نہیں ہے۔ ماسک کے لیے بھی پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے، ماسک وہ پہنے جو بیمار ہو۔کورونا وائرس کے مسئلے سے بھی نکل آئیں گے۔

مزید پڑھیں: سرکلر ریلوے 6 ماہ میں نہیں چلائی تو وزیراعظم، وزیراعلیٰ کو توہین عدالت کا نوٹس بھیجیں گے، چیف جسٹس

وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ  وزیراعظم عمران خان کو مہنگائی اور بے روزگاری کا احساس ہے۔ مہنگائی سے سب سے زیادہ عام آدمی متاثر ہوا ہے۔ حکومت نے عام آدمی کے لیے اقدامات کیے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارت میں مسلمانوں کو ظلم و تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ بھارت میں مسلمانوں سمیت اقلیتیں غیرمحفوظ ہیں۔ دلی میں مسلمانوں کے ساتھ جو ہوا امریکہ اس کا نوٹس لے۔ بھارت میں 3 دن میں 40 مسلمان شہید ہوئے ہیں۔

شیخ رشید نے دعویٰ کیا کہ 10 مئی سے پہلے پاکستان ریلوے میں انقلاب آئے گا۔

خیال رہے کہ شیخ رشید کے دور وزارت میں ٹرینوں کی پٹری سے اترنے کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

مزید پڑھیں: مولانا فضل الرحمان پر آرٹیکل 6 نہیں لگنا چاہیے، شیخ رشید

ریلوے حادثات کے اعداد وشمار پر نظر ڈالی جائے تو دسمبر 2018 سے  جولائی 2019 تک ٹرین ڈی ریلمنٹ کے 51 بڑے واقعات رونما ہوئے ہیں۔ دسمبر 2018 میں 4 حادثات جبکہ  جنوری 2019کے مہینے میں 5 واقعات ہوئے۔

اسی طرح سال 2019 میں ماہ فروری میں 6 حادثات، مارچ میں 10 ٹرینیں ڈی ریل ہوئیں۔  اپریل میں 6، مئی میں 5 اور جون میں 8 ریل گاڑیاں پٹری سے اترگئیں۔ ہم نیوز کے مطابق جولائی 2019 کے صرف 11 دنوں میں 7 ٹرین کے حادثات پیش آئے۔

ٹرین کے حادثات پر نظر دوڑائی جائے تو 21 مسافر ٹرینیں اور 30 مال گاڑیاں حادثے کا شکار ہوئی ہیں۔ انجن فیل ہونے، سیلون، پاور وینز اور بوگیوں میں آگ لگنے کے واقعات اعداد و شمار میں شامل نہیں کیے گئے۔


متعلقہ خبریں