کے پی حکومت نے واٹس ایپ پر اعلامیے، اطلاعات پہنچانے پر پابندی عائد کردی


پشاور: خیبر پختونخوا حکومت نے میسجنگ سروس واٹس ایپ پر سرکاری اعلامیے اور اطلاعات پہنچانے پر پابندی عائد کردی ہے۔

وفاقی حکومت کی ہدایت پرمحکمہ ایڈمنسٹریشن خیبر پختونخوا نے سرکاری اعلامیے اور پیغامات پہنجانے کے لیے واٹس ایب کے استعمال پر پابندی لگادی ہے۔

جاری اعلامیہ کے مطابق سرکاری خطوط اور اطلاعات کے لیے واٹس ایپ اور دیگرسوشل میڈیا کا استعمال نہ کیا جائے۔

سرکاری اعلامیہ میں تمام محکموں کو ہدایات پرفوری عمل درامد یقینی بنانے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔ واٹس ایپ کے استعمال پر پابندی پر ہنگامی بنیادوں پر اور سختی سے عمل درآمد کرنے کی ہدایات کی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: سرکاری ملازمین پر اسمارٹ فون دفاتر میں لانے پر پابندی

خیال رہے کہ 16 فروری کو پنجاب حکومت نے غیر متعلقہ افراد پر خفیہ معلومات افشاں ہونے کے خدشات کے پیش نظر دفاتر میں واٹس ایپ کے ذریعے سرکاری دستاویزات کی شیئرنگ پر پابندی عائد کردی تھی۔

ہم نیوز کے مطابق صوبائی حکام کو اس ضمن میں شکایات موصول ہوئی تھیں کہ سرکاری محکمے اپنے دفتری معاملات چلانے کے لیے واٹس ایپ کا استعمال کرتے ہیں اور میسجنگ سروس پر دستاویزات کا تبادلہ کیا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں: لاکھوں موبائل فونز واٹس ایپ سے محروم

بتایا گیا تھا کہ دستاویزات شیئرنگ کے لیے واٹس گروپس تشکیل دیے گئے تھے جہاں سے یہ دستاویزات لیک ہوئے تھے۔

اعلی افسران نے اس سنگین معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے تمام محکموں کو ہدایت کی تھی کہ وہ حکومت کو ممکنہ خطرات کے پیش نظر کراس پلیٹ فارم میسجنگ سروس پرسرکاری دستاویزات اور معلومات کا تبادلہ کرنے سے اجتناب کریں۔

صوبائی حکومت کے عہدیداروں نے کہا تھا کہ محکمہ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن (ایس اینڈ جی اے ڈی) نے یہ احکامات جاری کیے ہیں۔

مزید یہ کہ تمام سیکشن افسران، لاء افسران اور ریاستی افسران کو بھی احکامات کے بارے میں آگاہ کیا گیا تھا کہ احکامات کے مطابق پابندی پر فوری عمل درآمد کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ 22 فروری کو اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے گریڈ 1 سے 16 تک کے ملازمین پراسمارٹ فون دفاتر میں لانے پر پابندی لگادی تھی۔


متعلقہ خبریں