پاکستان اسٹیل مل کرپشن کیس: تین ملزمان باعزت بری

فائل فوٹو


کراچی: احتساب عدالت نے پاکستان اسٹیل مل میں سابق چئیرمین معین آفتاب شیخ و دیگر کے خلاف 53 کروڑ سے زائد کرپشن ریفرنس کا فیصلہ سنا دیا ہے۔ 

عدالت نےعدم شواہد کی بنا پرمعین آفتاب سمیت تین ملزمان کو بری کردیا ہے۔ دیگرملزمان میں ڈائریکٹر کمرشل پاکستان اسٹیل مل ثمین اصغر اور کنٹریکٹر عبد الرشید شامل ہیں۔

قومی احتساب بیورو نے معین آفتاب شیخ اور ثمعین اصغر پر اختیارات کے ناجائز استعمال کا الزام لگایا تھا۔ نیب کا الزام تھا کہ معین آفتاب نے عبدالرشید کو کوئلہ خریدنے کا غیر قانونی ٹھیکہ دیا۔ معین آفتاب نے مارکیٹ ریٹ سے مہنگے داموں کوئلہ خریدا تھا۔

نیب نے عدالت میں مؤقف اپنایا کہ ملزمان نے قومی خزانے کو 53 کروڑ سے زائد کا نقصان پہنچایا تاہم ثبوت پیش نہیں کیے۔ احتساب عدالت نے عدم شواہد کی بنا پر تمام تین ملزمان کو باعزت بری کر دیا ہے۔

سابق چیئرمین اسٹیل ملز معین آفتاب اور ڈائریکٹر فنانس ثمین اصغر قبل ازیں نیب کی جانب سے دائر چار ارب کے کرپشن ریفرنس میں بھی عدم شواہد کی بنا پر باعزت بری ہو چکے ہیں۔

چار ارب کے ریفرنس میں نیب کا الزام تھا کہ اسٹیل ملز کے لیے خام مال انٹرنیشنل مارکیٹ سے زائد قمیت پر خریدا گیا اور ڈیل کا براہ راست فائدہ ڈیلرز کو ہوا جب کہ اسٹیل مل خسارے میں گئی۔

گزشتہ ماہ بھی احتساب عدالت نے سابق چئیرمین اسٹیل مل اور دیگر کے خلاف 90 کروڑ سے زائد کرپشن ریفرنس کا فیصلہ سنایا جس میں عدم شواہد کی بنا پر معین آفتاب سمیت 3 ملزمان کو بری کردیا گیا تھا۔

دیگر ملزمان میں ڈائریکٹر کمرشل پاکستان اسٹیل مل ثمین اصغر اور کنٹریکٹر عبدالرشید شامل تھے۔

نیب کے مطابق معین آفتاب شیخ اور ثمین اصغر پراختیارات کے ناجائز استعمال کا الزام تھا، معین آفتاب نے عبدالرشید کو کوئلہ خریدنے کا غیر قانونی ٹھیکہ دیا، معین آفتاب نے مارکیٹ ریٹ سے مہنگے داموں کوئلہ خریدا جس سے قومی خزانے کو 90 کروڑ سے زائد کا نقصان پہنچا۔

نیب نے معین آفتاب کے خلاف کل 9 ریفرنس  دائر کر رکھے ہیں اور وہ اب تک تین ریفرنس میں بری ہوچکے ہیں۔


متعلقہ خبریں